اسرائیل نے ایک روسی شہری پر ایران کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا۔
تل ابیب سے خبر ایجنسی کے مطابق جمعے کو اس حوالے سے اسرائیلی خفیہ ادارے شین بیت نے کہا ہے کہ ملزم نے ایرانی انٹیلیجنس کے کہنے پر اسرائیلی بندرگاہوں اور تنصیبات کی تصاویر بنائیں۔
اسرائیلی خفیہ ادارے شین بیت کا کہنا ہے کہ جاسوسی کے بدلے روسی شہری نے ڈیجیٹل کرنسی میں ادائیگی وصول کی۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان دہائیوں سے جاری خفیہ جنگ جون میں براہِ راست جنگ میں تبدیل ہو گئی تھی، جب اسرائیل نے ایران کے اندر مختلف اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں وہ کارروائیاں بھی شامل تھیں جو موساد کے کمانڈوز پر انحصار کرتی تھیں۔
شن بیت اور اسرائیلی وزارتِ دفاع کے سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے 30 سالہ وٹالی زیویاگینتسیف کو شک پر دسمبر کے اوائل میں خفیہ تحقیقات کے بعد حراست میں لیا۔
وٹالی اسرائیل میں مقیم ایک غیر ملکی کارکن ہے جس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ اکتوبر سے ایرانی انٹیلی جنس کے ساتھ رابطے میں تھا اور اس نے خود کو روسی شہری ظاہر کیا تھا۔
اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وٹالی کو اسرائیل بھر میں نگرانی کی کارروائیاں انجام دینے کی ہدایات دی گئی تھیں۔