• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وبا قوم کے لیے بڑی پریشانی بن کر آئی، لیاقت شاہوانی

حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ کورونا وبا قوم کے لیے بہت بڑی پریشانی بن کر آئی ہے ۔

لیاقت شاہوانی نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 22 فروری کو ایران بارڈر پر ایمرجنسی نافذ کی، پاکستان میں کورونا عید کے دنوں میں زیادہ پھیلا ہے ۔

ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ مئی سے جون تک 1لاکھ سے زیادہ کورونا کے کیسز سامنے آئے، مئی میں کورونا کے 41 ہزار 900 کیسز رپورٹ ہوئے، اگر اسی تیزی سے کیس بڑھتے رہے تو عید تک3 لاکھ سے زائد کیسز ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایس او پیز کا خیال نہ رکھا گیا تو عید الاضحی پر مزید کیسز بڑھنےکاخدشہ ہے۔

لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان میں 30 سے35 فیصد کیسز جون میں سامنے آئے، 11 دنوں میں 4000 سے زائد ٹیسٹ ہوئے اورتقریباً 600 مثبت کیس آئے،جبکہ مئی میں کورونا کے 41 ہزار 900 کیسز رپورٹ ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ڈھائی ماہ قبل بلوچستان میں وبا کی جو صورتحال تھی اب بھی ویسی نہیں ہے، پہلے لوگ چاہتے تھے ٹیسٹ زیادہ ہوں، تب ہمارے پاس ٹیسٹنگ کٹس نہیں تھیں، مگر اب ہم چاہتے ہیں کہ لوگ آئیں اورٹیسٹ کرائیں۔

لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان میں کورونا سے اموات کی شرح بھی پورے ملک کی طرح ہے، تقریباً 3500 مریض اس وقت گھروں میں قرنطینہ میں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پایا جا رہا ہے،جبکہ صوبے میں مویشی منڈی لگنے پر ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد ہوگا۔

لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان میں کیسز کی شرح کم ہے اس لیے لاک ڈاؤن کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی، جبکہ صوبے میں بزرگوں میں کیسز کی شرح کم ہے لیکن اموات زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے23 اضلاع میں کورونا کےکیسز آئے، 10 میں نہیں آئے، بلوچستان میں اس وقت 63 قرنطینہ سینٹر موجود ہیں۔

تازہ ترین