پاکستانی شوبز انڈسٹری سے وابستہ عالمی شہرت یافتہ اداکارہ صبا قمر نے اپنا نام استعمال کر کے سستی شہرت حاصل کرنے والوں کو کرارا جواب دے دیا۔
حالیہ دنوں میں صبا قمر کے خلاف پولیس یونیفارم بغیر اجازت پہننے پر مقدمہ درج کرنے کے لیے ایک درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر اداکارہ نے بالآخر اپنا دوٹوک مؤقف سامنے رکھ دیا ہے۔
فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر انہوں نے اسٹوری شیئر کرتے ہوئے اس خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کیا۔
اس کے ساتھ ہی اداکارہ نے اس حوالے سے متعلقہ حکام کو ارسال کی گئی درخواست بھی شیئر کی، جو 31 ستمبر 2021 کو لاہور آپریشنز کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل کے نام لکھی گئی تھی۔
اس درخواست میں ’پاکستان کی امیج کی بہتری کے مقصد سے ڈی جی پی آر پنجاب پروجیکٹ‘ کے لیے پولیس یونیفارم خریدنے اور استعمال کرنے کی اجازت طلب کی گئی تھی۔
صبا قمر نے اس پٹیشن کو شہرت کا استعمال کرتے ہوئے ’پبلسٹی‘ کا ذریعہ قرار دیا، اور ناقدین سے کہا کہ ’براہ کرم شہرت کے لیے کسی اور کو ڈھونڈیں‘۔
اداکارہ نے کہا کہ ’آج میرے پاس جو کچھ ہے وہ محنت کا نتیجہ ہے۔
ناقدین کو مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’اپنے سفر پر توجہ مرکوز رکھیں، کیونکہ آپ کا وقت آئے گا‘۔
واضح رہے کہ صبا قمر کا یہ ردعمل اس درخواست کے بعد سامنے آیا ہے جو لاہور کی مقامی عدالت میں دائر کی گئی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اداکارہ نے متعلقہ حکام سے پیشگی اجازت حاصل کیے بغیر پولیس یونیفارم پہنا، جو سرکاری یونیفارم کے استعمال سے متعلق قواعد کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔
درخواست گزار وسیم زوار نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ اس ویڈیو میں صبا قمر ایک ڈریسنگ روم میں پولیس کی وردی پہن کر ایس پی رینک کا بیج لگا کر نظر آ رہی ہیں۔
ان کا مؤقف تھا کہ پولیس یونیفارم پہننے کے لیے متعلقہ پولیس حکام سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) حاصل کرنا ضروری ہے۔
درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس سے قبل اولڈ انار کلی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست دی گئی تھی، تاہم اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
ابتدائی دلائل سننے کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 14 جنوری تک ملتوی کر دی ہے۔