تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک)آٹھ اقساط پر مشتمل ڈرامہ سیریل ʼ’تہران‘ يونانی دارالحکومت ايتھنز ميں فلمايا گيا اور اسے اسرائيل کے کان نامی پبلک ٹيلی وژن نيٹ ورک نے تيار کيا ہے۔ڈرامے ميں اسرائيلی خفيہ ايجنسی موساد کی ايک نوجوان خاتون جاسوس کو اس کے اولين مشن پر دکھایا گیا ہے۔ اس ايجنٹ کا کام ايرانی دفاعی نظام کو معطل کرنا ہوتا ہے تاکہ اسرائيلی فضائيہ ايک ری ايکٹر کو تباہ کر سکے اور ايران کی ايٹمی بم بنانے کی صلاحيت ختم کی جا سکے۔ايران نے اس ڈرامے کو پروپيگنڈا قرار ديا ہے۔ تہران حکومت ايسے تمام الزامات مسترد کرتی آئی ہے کہ اس کا جوہری پروگرام ہتھيار سازی کے ليے ہے۔ حکومت کا موقف ہے کہ ايٹمی پروگرام پر امن مقاصد کے ليے ہے، جس کا اسے ديگر ملکوں کی طرح حق حاصل ہے۔ڈرامے کے ایک ہدايت کار موشے زونڈر کے مطابق گو کہ کسی بھی معاملے ميں اسرائيل اور ايران کا اشتراک نا ممکن سی بات ہے ليکن وہ اپنے ڈرامے ʼ’تہران‘ کو ثقافتی نقطہ نظر سے دونوں ملکوں کی مشترکہ پروڈکشن کے طور پر ديکھتے ہيں۔انہوں نے کہا کہ ہم ڈرامے ميں عبرانی سے زيادہ فارسی بول رہے ہيں، تو اس لحاظ سے ميں اسے ايک ايرانی اسرائيلی سيريز کے طور پر ديکھتا ہوں۔ زونڈر کے مطابق اگر سياسی قيادت لوگوں ميں شر اور نفرت نہ پھيلائے تو اسرائيل اور ايران کو لوگ دوست بن سکتے ہيں۔اس ڈرامے ميں مرکزی کردار نيوو سلطان نامی اداکارہ نے ادا کيا ہے۔ انہوں نے اپنے کردار کے ليے چار ماہ تک فارسی سیکھی۔ سلطان ايران ميں پيدا ہوئی تھيں اورعقیدے کے لحاظ سے يہودی ہيں۔ شريک ہدايت کار موشے زونڈر کے مطابق ڈرامے ميں ايک خاتون کو مرکزی کردار دينا ايک سياسی فيصلہ تھا۔