• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی سے تعلق رکھنے والی 14 سالہ دعا صدیقی نے 100 نظموں پر مشتمل کتاب ’آئی ہیڈ اے ڈریم‘ لکھ ڈالی۔

دعا صدیقی نے 13 سال کی عمر میں اپنے تجربات جو لفظ دے کر انگریزی میں نظمیں لکھنا شروع کیں اور صرف ایک سال کے قلیل عرصے میں 100 نظمیں لکھ ڈالیں جو ان کی کتاب میں موجود ہیں۔

دعا کی کتاب ’آئی ہیڈ اے ڈریم‘ امیزون پر دستیاب ہے جبکہ اسے آن لائن بھی پڑھا جاسکتا ہے جو 72 صفحات پر مشتمل ہے۔

نوعمر دعا کا کہنا ہے کہ وہ ہر چیز کا بغور مشاہدہ کرتی ہیں اور اپنے خیالات، تصورات، مشاہدات اور جذبات  کو لفظوں میں ڈھال کر نظم کی صورت میں تحریر کرتی ہیں۔

دعا کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی نئی چیز کا تجربہ کریں تو اس پر اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہتی ہیں اس کیلئے انہوں نے نظموں کا سہارا لیا اور کتاب لکھ دی۔

دعا اب تک ماحولیاتی مسائل اور تبدیلیوں، خواتین کی خود مختاری اور آزادی، ڈپریشن جیسے موضوعات کو اپنی نظموں کا حصہ بنا چکی ہیں۔

دعا کو بچپن سے ہی معروف مصنفہ بننے کا شوق تھا، دعا کے مطابق ہر شخص کو اپنی عمر سے آگے کی چیز سوچنی چاہئے ۔

خوبصورت لفظوں کے تانے بانے بننے والی دعا کا کہنا ہے کہ خدا کی شکر گزار ہیں کہ اس نے انہیں اس صلاحیت سے نوازا۔

ایمزون کے مطابق ’آئی ہیڈ اے ڈریم‘ ایک نوعمر نوجوان کے افکار کی نمائندگی کرتی ہے جو معاشرے سے فرار کی تلاش میں ہے۔

اس کتاب کا ذاتی طور پر تعلق مصنفہ ’دعا صدیقی‘ سے ہے۔ اس کتاب میں موجود شاعری میں سادگی میں چھپی گہرائی آپ کو اس سے محبت میں مبتلا کردے گی، اور پڑھنے والے اسے بار بات پڑھنا چاہیں گے۔

’آئی ہیڈ اے ڈریم‘ خاص طور پر نوجوانوں کیلئے تجویز کی گئی ہے کیونکہ اس کی وجہ ایک ایسی لڑکی ہے جو ہر شخص کو سمجھتی ہے۔

تازہ ترین