• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سب انسپکٹرکے قتل کا مقدمہ کانسٹیبل کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانے میں درج

کراچی کے علاقے گلشن معمار میں گزشتہ روز دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے سب انسپکٹرکے قتل کا مقدمہ پولیس کانسٹیبل غوث بخش کی مدعیت میں سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرلیا گیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق واقعے کے وقت سب انسپکٹر کے ہمراہ کانسٹیبل غوث بخش بھی تھا،مقدمے میں قتل اور انسداد ہشتگردی ایکٹ کی دفعات شامل ہیں۔

ایف آئی آر میں مدعی نے بیان دیا ہے کہ میری ڈیوٹی ایس ایچ او کے ہمراہ موبائل پر تھی، ایک پینڈنگ درخواست کی جانچ کے لیے تیسر ٹاؤن جانے کے لیے سب انسپکٹر محمد یار نےمجھے تھانے طلب کیا۔

مدعی کے مطابق میری موٹرسائیکل پر ہم دونوں تیسر ٹاؤن کی طرف روانہ ہوئے، ناردرن بائی پاس عباس کٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار دو ملزمان نے ہم پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں سب انسپکٹر محمد یار زخمی ہوگئے اور ہم دونوں موٹرسائیکل سے گر پڑے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق واردات کے بعد ملزمان فرار ہوگئے، جبکہ یار محمد موقع پر ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

دوسری جانب سب انسپکٹر یار محمد کی نماز جنازہ پولیس ہیڈ کوارٹر میں ادا کردی گئی، نماز جنازہ میں ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت پولیس کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔

اس موقعے پر ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے اور قیام امن کے لئے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے پولیس کے افسران و اہلکاروں پر محکمے کو فخر ہے۔

واضح رہے کہ 54 سالہ شہید محمد یار نے پسماندگان میں بیوہ ، 2 بیٹے اور 4 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

تازہ ترین