بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کی تفتیش کے حوالے سے اس کیس سے منسلک 15کروڑ روپے کی مشکوک منتقلی پر ایک منی لانڈرنگ کیس کا اندراج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
یہ کیس ایجنسی نے اس وقت داخل کیا جب اس نے بہار پولیس کی ایک ایف آئی آر دیکھی۔ واضح رہے کہ بہار پولیس، جوکہ آنجہانی اداکار کے اکاؤنٹ سے پندرہ کروڑ روپے کی منتقلی کی تحقیقات کررہی تھی، اور اس کے مطابق اس نے سوشانت کے خاندان کے دعوے کے بعد اس مبینہ منتقلی کی جانچ کی تھی۔
منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والی ایجنسی نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ اس نے انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ جمعہ کو داخل کیا اور اب وہ آنجہانی اداکار کے بینک اکاؤنٹ سے ہونے والی مبینہ مشکوک رقوم کی منتقلی کا جائزہ لے گی، اور آئندہ ہفتے کے اوائل میں مشکوک افراد کو سمن جاری کرکے تفتیش کے لیے طلب کیا جائے گا۔
ادھر پٹنہ (بہار) کی پولیس گزشتہ تین روز سے سوشانت سنگھ کیس کی جانچ کے حوالے سے ممبئی میں خیمہ زن ہے، اور وہ رقوم کی لین دین اور سوشانت سنگھ راجپوت کی جانب سے اپنی گرل فرینڈ ریحا چکربورتی اور انکے بھائی کے ساتھ ملکر قائم کی گئی دو کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی انکوائری کررہی ہے۔
بہار پولیس نے یہ تفتیش اس وقت شروع کی جب سوشانت کے والد نے اپنی درخواست میں ریحا چکربورتی پر الزام عائد کیا کہ اس نے غیرقانونی طور پر انکے بیٹے کے اکاؤنٹ سے رقوم منتقل کی اور اسے ذہنی ہراساں کیا، جس کے بعد پولیس اب یہ دیکھ رہی ہے کہ یہ سرمایہ کاری قانون کے مطابق ہے یا نہیں۔
کیس تفتیش کے حوالے سے بہار اور ممبئی پولیس میں علاقائی دائرہ کار کا تنازع بھی موجود ہے، اور ماہرین قانون یہ نکتہ اٹھارہے ہیں کہ خودکشی اور رقوم کی منتقلی کے معاملات ممبئی میں ہوئے ہیں، تو بہار پولیس کسطرح اس کی جانچ کرسکتی ہے؟