• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اُردو یونیورسٹی کے اساتذہ کی جانب سے ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کی مخالفت

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وفاقی اُردو یونیورسٹی کے گلشن اقبال، عبدالحق اور اسلام آباد کیمپسز کے اساتذہ نے یونیورسٹی میں ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے صدر پاکستان اور چانسلر ڈاکٹر عارف علوی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قائم مقام وائس چانسلر کی مدت کے مسئلے کو آئینی طریقے سے حل کرنے کے لیے یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس فوری طور پر طلب کریں۔اساتذہ نے یونیورسٹی سینیٹ کو غیر متعلق کرنے کی کوششوں پر تنقید کی اور تلاش کمیٹی میں سینیٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی کی اطلاعات پر بھی غم و غصے کا اظہار کیا ۔ اساتذہ کے آن لائن اجلاس میں ڈاکٹر اصغر دشتی، ڈاکٹر فیصل جاوید، ڈاکٹر رضوانہ جبین، ڈاکٹر ممنون احمد، ڈاکٹر مسرور خانم، ڈاکٹر یاسمین، ڈاکٹر افتخار احمد طاہری، ڈاکٹر کوثر یاسمین سلطانہ، ڈاکٹر کوثر یاسمین، ڈاکٹر سحر افشاں، ڈاکٹر مریم شفیق، ڈاکٹر روبینہ پروین، ڈاکٹر راشد تنویر، ڈاکٹر سارہ اختر، عباس روش، پروفیسر زاہد شفیق بھٹی، اقبال حسین نقوی، شاہین قادری، نجم العارفین، فاروق کھتری، ڈاکٹر خالد خان، ڈاکٹر عبدالمتین، ڈاکٹر حافظ محمد اسحاق اور نسیم قیصر دیگر نے شرکت کی۔ اطلاعات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی میں قائم مقام وائس چانسلر کی نشست پر ایڈمنسٹریٹرمقرر کرنے کے لیے سازشوں کا سلسلہ عروج پر ہے اور چند بااثر افراد موجودہ قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عارف زبیرکی جگہ یونیورسٹی میں من پسند ایڈمنسٹریٹر کی تقرری کے لیے جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق چانسلر دفتر میں یونیورسٹی کے معاملات کے بارے میں عدم دلچسپی سے یونیورسٹی کے معاملات میں ایک بار پھر بحران پید ا ہوگیا ہے۔سابق دور حکومت میں یونیورسٹی سینیٹ کا حصہ بنے والے چند افراد کو سازشوں کا موقع مل گیا۔ادھر ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے تجویز دی ہے کہ وفاقی اُردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس جلد بلایا جائے اور اس وقت تک کسی وفاقی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو اُردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا چارج دے دیا جائے تاکہ اردو یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے تقرر کے معاملے میں خوش اسلوبی سے طے ہوسکیں۔

تازہ ترین