• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاکھوں دلوں پر راج کرنے والی مقبول ترین پاپ گلوکارہ نازیہ حسن کو مداحوں سے بچھڑے 20 برس بیت گئے ہیں۔

پاپ موسیقی کو غیر معمولی شہرت بخشنے والی خوبرو گلوگارہ نازیہ حسن کے پرستار 13 گست کو ان کی20 ویں برسی منا رہے ہیں، برصغیر میں پاپ موسیقی کے بانیوں میں شمار کی جانے والی گلوکارہ نازیہ حسن 3 اپریل 1965 کو کراچی پاکستان میں پیدا ہوئیں۔

1980ء میں پندرہ سال کی عمر میں وہ اس وقت شہرت کی بلندیوں تک پہنچ گئیں جب انہوں نے بھارتی فلم قربانی کا گیت آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے تو بات بن جائے گایا۔

جس کے بعد 1981 میں ریلیز ہونے والے نازیہ حسن کے پہلے البم  ’ڈسکو دیوانے‘ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔

عالمی شہرت یافتہ شمارے ٹائمز نے نازیہ حسن کو اس وقت کی ان با اثر پچاس شخصیات کی فہرست میں شامل کیا جنہوں نے پاک و ہند کی نوجوان نسل کے مزاج پر گہرا اثر ڈالا۔

اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ مل کرنازیہ حسن نے 1982ء میں بوم بوم ، 1986ء میں ینگ ترنگ، 1987ء میں ہاٹ لائن اور 1992ء میں کیمرا کیمرا کے ناموں سے چار البم ریلیز کیے۔

یہ بہن بھائی جلد ہی خاص طور پر نوجوانوں میں بے حد مقبول ہوئے اور ان کے گائے ہوئے گیت اکثریت کی زبان پر تھے۔

اُنہیں 2002میں حکومت پاکستان کی طرف سے بعد از وفات پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔

حسن، دلکشی، فن اور شہرت میں وہ اپنی مثال آپ تھیں، ان خوبیوں کے ساتھ قدرت نے جہاں نازیہ پر بے حساب مہربانیاں کیں وہاں ان کے حصے میں زندگی بہت مختصر رکھی۔

نازیہ حسن محض پینتیس برس کی عمر میں پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا ہو کر 13 اگست 2000 کو اس دار فانی سے رخصت ہوگئیں لیکن ان کی سریلی آواز اور مسکراتا چہرہ پرستاروں میں آج بھی مقبول ہے۔

تازہ ترین