• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بن قاسم پر کے الیکٹرک کا RLNGپر چلنے والا بجلی گھر آئندہ سال مکمل ہوگا

بن قاسم پر قائم ، کے الیکٹرک کے RLNG سے چلنے والے جدید ترین 900 میگا واٹ پاور پلانٹ پر تیزی سے ترقیاتی کام جاری ہے اورتوقع ہے کہ 2021 کے موسم گرما تک کام شروع کردے گا۔اس کے ذریعے فیول مکس کوماحول دوست ایندھن پر منتقل کرنے میں مدد ملے گئی جس سے بجلی کی باکفایت اور قابل بھروسہ پیداوار ممکن ہو سکے گی جبکہ F-Class ٹربائن کے استعمال کے باعث پاکستان میں اسی طرح کے دیگر پاور پلانٹس کے مقابلے میں زیادہ بہترکارکردگی کا حامل ہوگا۔

اس کے ساتھ ساتھ، اس پلانٹ کی بدولت حکومت کے درآمدی اخراجات میں بھی کمی آئے گی اور صارفین کیلئے سستی بجلی بھی دستیاب ہو گی۔ 650ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والا یہ پلانٹ، نجی شعبے میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے، جو بجلی کی اہم ضروریات اور کراچی میں بجلی کی فراہمی میں طلب و رسد کے فرق کو پورا کرسکے گی۔اس کے باعث کراچی کی معاشی ترقی ممکن ہو گی اور ملک کی جی ڈی پی میں نمایاں اضافہ کیا جا سکے گا۔

بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کیلئے کے الیکٹرک نے اگلے چند سالوں میںبجلی کی پیداوار اور متعلقہ ٹرانسمیشن اور ڈسٹربیوشن نیٹ ورک کے ساتھ ساتھ نیشنل گرڈ سے اضافی بجلی کے حصول کیلئے انٹر کنکشن کی تعمیر کیلئے تقریباً 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ ان کوششوں کی بدولت ، 2023 تک ،کراچی میں تقریباً2700 میگا واٹس کا اضافہ ہوگا ، جس سے شہر بجلی کی فراہمی میں خود کفیل ہوجائے گا۔

بجلی کی پیداوار میں اضافے کا یہ فیصلہ کے الیکٹرک کے ایک وسیع سرمایہ کاری منصوبے کا حصہ ہے ۔ اس منصوبہ کی تیاری کیلئے وسیع پیمانے پر تحقیق اور تجزیات کئے گئے، جن میں کراچی میں بجلی کی طلب اور رسدکی صورتحال میں تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا۔ کراچی میں بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے کے الیکٹرک ویژن ہے کہ ، پاکستان کے قومی GDP میں اضافہ کیلئے، کراچی کے اہم معاشی کردار کو جاری رکھنے میں بھرپور معاونت کی جائے ۔اسی طرح کے الیکٹرک کی پائیدار کاروباری ترقی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔

BQPS-III کا کمبائنڈ سائیکل پاور پلانٹ، جو تقریباً60 فیصد ایفیشنسی کے ساتھ کام کرے گا ،پاور یوٹیلیٹی کی فلیٹ کی کارکردگی،جو اِس وقت 38 فیصد ہے ، اسے مزیدبہتر بنانے میں کارآمد ثابت ہو گا۔اس سے BQPS-I جیسے پرانے اور کم کارآمد پلانٹس کو بند کرنے میں بھی مدد ملے گی اوریہ نہ صرف کراچی کو زیادہ قابل بھروسہ بجلی فراہم کرے گا بلکہ استعداد کار کو بہتر بناکر صارفین کے ٹیرف پربھی مثبت اثرات مرتب کرے گا ۔

اس پاور پلانٹ کی تعمیر کراچی میں بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کوپورا کرنے کیلئے کے الیکٹرک کے عزم کی بھرپورعکاسی کرتی ہے اوراس بات کو یقینی بناناکہ شہر کی اقتصادی گنجائش پوری انرجی ویلیو چین میں مسلسل سرمایہ کاری پر منحصر ہے۔اپنے ویژن کے مطابق، کمپنی 2009ء سے اب تک، پاور ویلیو چین یعنی جنریشن، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن انفرااسٹرکچر اور ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن پر2.7 ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری کرچکی ہے۔اس سرمایہ کاری کے نتیجے میں، کے الیکٹرک کے اپنے پیداواری فلیٹ میں 1,057MW بجلی شامل کی گئی ہے اور ایفیشنٹ اور ماحول دوست پاور پلانٹس کے باعث پیداواری صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ 

ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نقصانات میں کمی آئی ہے جو 2009ء میں 36 فیصد تھے اور اب کم ہوکر20 فیصد پر آ گئے ہیں جبکہ ٹرانسمیشن اینڈ ڈسٹری بیوشن کی گنجائش میں بالترتیب تقریباً 48 فیصد اور 69 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ادارہ اپنے فیول مکس کو بہتر بنانے کے حوالے سے بھی مسلسل اقدامات کر تے ہوئے ، ماحول دوست ایندھن کی شرح میں اضافہ کر رہا ہے ۔ گذشتہ چند برسوں کے دوران، کے الیکٹرک نے اپنی مجموعی پیداوار میں ، ماحول دوست توانائی کے 250 میگا واٹس کا اضافہ کیا ہے ۔ جبکہ اگلے چند برسوں میں ماحول دوست توانائی کے 350 میگا واٹس مزید شامل کرنے کا منصوبہ بھی زیر عمل ہے۔

ایرئیل بنڈلڈ کیبل(ABC) کے استعمال کی بدولت کنڈوں کے ذریعے بجلی چوری کے واقعات کو کم کرنے میں مدد ملی ہے اور بجلی کی فراہمی میں بھی مزیدبہتری آئی ہے ۔ بجلی کی چوری روکنے کیلئے جدید ترین اسمارٹ گرڈ ٹیکنالوجی کے استعمال سے اس میں مزید تیزی لائی جارہی ہے ۔ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نقصانات میں کمی کے باعث سسٹم میں بجلی کی اضافی فراہمی ممکن ہوئی ہے۔ کے الیکٹرک کی اپنی تقریباً 40فیصدپیداواری گنجائش کو 10 سال سے بھی کم عرصہ ہواہے اور اس کے نتیجے میں مجموعی کارکردگی میں25 فیصد سے زیادہ بہتری آئی ہے ۔ پورے پاور ویلیو چین میں ٹارگیٹڈ اور مسلسل سرمایہ کاری کے نتیجے میں اس وقت شہر کا 75 فیصد سے زائد حصہ لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہے جس میں صنعتی علاقوں کو لوڈشیڈنگ سے 100فیصد استثناحاصل ہے جبکہ اس سے قبل 2009ء میں صرف 23 فیصد علاقہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ تھے۔

سال 2012 سے یہ ادارہ مسلسل اپنے منافع کو دوبارہ کاروبارمیں لگا رہا ہے، تاکہ کراچی میں بجلی کی قابل بھروسہ فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ادارے کی اولین ترجیح صنعتی ترقی ہے، اور یہ بات قابل ذکر ہے ؛ پاور یوٹلیٹی کے تمام ترقیاتی اقدامات صنعتی کارکردگی کو بہتر بنانے پر مرکوز ہیں جس میں نئے کنکشن کیلئے درکاردستاویزات میں آسانی ، نئے صنعتی کنکشن کی فراہمی کیلئے درکار وقت میں کمی شامل ہے ، جس کے باعث ورلڈ بینک کے ’’ ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس‘‘ 2019 میں پاکستان کی درجہ بندی کو28پوائنٹس کی بہتری کے بعد 108 ویں پوزیشن پر لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ بجلی کے حصول کے مختلف عوامل کے حوالے سے پاکستان نے 123 ویں پوزیشن پرپہنچنے میں بہتری کا مظاہرہ کیا ہے۔ اپنے برانڈ کے عہد’’ہم آپ ہیں ‘‘ کا اعادہ کرتے ہوئے ، کے الیکٹرک اپنے صارفین کو بجلی کی محفوظ اور قابل بھروسہ فراہمی کیلئے پرعزم ہے اور کراچی کی خوشحالی کیلئے توانائی فراہم کرتے ہوئے ایک کامیاب پاکستان کے عزم پرمصروف عمل ہے ۔

تازہ ترین