• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پورے خاندان کو گرفتار کرنا ہے کرلو، بلاول

پورے خاندان کو گرفتار کرنا ہے کرلو، بلاول


پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کاکہنا ہے کہ پورے خاندان کو گرفتار کرنا ہے کرلو،جمہوریت، این ایف سی، اٹھارہویں ترمیم کسی پر اپنا موقف تبدیل نہیں کریں گے۔

احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ عوام اوروکلاء کوعدالت آنے سے روکا گیا، یہ سب جج پردباؤ ڈالنے کی کوشش تھی یا ہم پر۔

انہوں نے کہا کہ زرداری کا اتنا ڈرہے کہ اسلام آباد کی تمام پولیس یہاں کھڑی کر دی، انہوں نے کہا کہ ایک جج کورونا اور بیماری کی وجہ سے آصف زرداری کو وڈیو لنک پر لاتا ہے، ایک عدالت میں زبردستی آصف علی زرداری کو پیش کرایا جاتا ہے ،یہ انکے اور انکے خاندان کے ساتھ نفسیاتی کھیل کھیل رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آج یہ ہمارے ساتھ ہورہا ہے، کل یہ کسی اور کے ساتھ ہوسکتا ہے، یہ نا ملٹری کورٹ ہے نہ ان کیمرہ کورٹ ہے ،عوام کو حق ہے عدالت آنے کا اور کارروائی دیکھنے کا ۔

پی پی چیئرمین نے بتایا کہ پولیس نے وکلاء فاروق نائیک اور لطیف کھوسہ کو مس ہینڈل کیا، انہیں عدالت میں جانے نہیں دیا، کیا ایسا آزاد ریاست میں ہوتا ہے، آپ کو کیا خوف کیا ڈر ہے؟

انہوں نے کہا کہ آج 17 اگست ہے، ہر جیالے کو 17 اگست یاد ہے، 17 اگست کو مینگو ڈے ہوتا ہے، 17 اگست کو ہی ایک آمر کا آخری دن تھا۔

بلاول بھٹوکا کہنا تھا کہ جو کٹھ پتلی وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھا ہے اس کی ڈور کہیں اور سے ہلتی ہے، یہ کٹھ پتلی اور جعلی حکومت نہیں چلے گی،یہ لوگ اپوزیشن پر دباؤ ڈال کر کٹھ پتلی کی طرح چلانے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے یحی، ضیاء اور مشرف آمریت کا بھی مقابلہ کیا ، ہمیں دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ ہم بھی لائن میں آجائیں،ہم نہ پہلے دباؤ میں آئے ہیں نہ اب دباؤ میں آئیں گے ۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ جب آپ کے پاس کوئی کیس نہیں ہوتا کوئی دلیل نہیں ہوتی تو گالی دی جاتی ہے، آج سپریم کورٹ کے وکلاء کے ساتھ بدتمیزی کی گئی ، نیب کے وکیل کے پاس کوئی دلیل نہیں تھی تو وکیل ساتھیوں کو گالی دے رہا تھا۔

بلاول نے کہا کہ اگر میں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹتا تو یہ میرے خاندان اور کارکن کو انتقام کا نشانہ بناتے ہیں،میں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، ہم عدالتوں سے انصاف کی توقع کرتے ہیں ، اگر ہم عدالتوں پر یقین نہیں رکھیں گے تو کون رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم انتظار کررہے ہیں عدالت میں ذوالفقار بھٹو کے ماورائے عدالت قتل کیس زیرالتواء ہے، کسی نے نہیں سمجھا کہ اے پی ایس کا ملزم بھاگ چکا ہے ۔

تازہ ترین