• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذہن و دل ،تجھ پہ فدا قائد اعظم میرے

تیرے الفاظ، سماعت میں ہیں ہر دَم میرے

تیری تصویر ،نگاہوں میں ہے پیہم میرے

تو نے اس قوم کو ا قوال او ر ا عمال دئیے

ہم نے وہ سارے پسِ پُشت مگر ڈال دئیے

جب وکالت میں رہا تو ، تُو بہت نام رہا

اور سیاست میں ہمہ دَم تجھے بس کام رہا

جو قیادت تھی تِری،ربّ کا وہ انعام رہا

تو کہ غیروں کے لیے شخصِ مثالی ٹہرا

اپنا دامن مگر اوصاف سے خالی ٹہرا

تو جو آیا تو عجب ایک قرینہ بن کر

اِک چمکتا سا،دمکتا سا نگینہ بن کر

بحرِ غرقاب کی موجوں پہ سفینہ بن کر

قومِ گُم کردۂ جادہ کو عطا کی منزل

جو تِری زیست کا مقصد تھا،ہوا وہ حاصل

قوم منجدھار میں آئی تو کنارا تو تھا

ڈوبنے والی جو تھی ناؤ،سہارا تو تھا

رہبروں نے بھی جسے مِل کے پکارا تُو تھا

خوابِ غفلت سے ہمیں آکے جگایا تُو نے

اِک نیا حوصلہ ہم سب کو دلایا تُو نے

اَن گِنت تھے جو مسائل ،وہی حائل تیرے

سب سے مضبوط و مکمّل تھے دلائل تیرے

ہو گئے غیر بھی کردار کے قائل تیرے

تھی ضرورت،سو ہمیں اِ ک نئی پہچان ملی

تیری باتوں سے زمانے میں ہمیں شان ملی

تو کہ رشوت سے سفارش سے گُریزاں پیہم

مسلک و صوبہ پرستی سے تِرے دُور قدم

اور قانون شکن سے تِری نفرت ہر دَم

تو نے آئین پرستی کا عَلَم تھام لیا

تب تو دنیا نے محبّت سے تِرا نام لیا

نام میں تیرے محمّد بھی،علی بھی موجود

پھر تِری راہ بھلا ہوتی بھی کیوں کر مسدود

ان ہی اسمائے مقدّس سے وطن کا ہے وجود

اے قمرؔ! دیس کے بانی کے لیے آنکھ ہے نم

جس کی آتی ہے مجھے یاد مسلسل پیہم

تازہ ترین