بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی بھارت کے آخری وائس رائے اور پہلے گورنر جنرل لارڈ ماؤنٹ بیٹن سے ملاقات کی ایک یادگار اور نایاب ویڈیو سوشل میڈیا پر زیرگردش ہے۔
سوشل میڈیا سائٹ ٹوئٹر پر وائرل ویڈیو میں قائداعظم کو خوشگوار موڈ میں دیکھا جا سکتا ہے اور ان کا شہرہ آفاق جملہ ’اے روز بٹوین ٹو تھارنز‘ یعنی دو کانٹوں کے درمیان ایک پھول، بولتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس ملاقات کو تاریخ کے ابواب میں اس طرح بتایا جاتا ہے کہ لارڈ ماؤنٹ بیٹن سے محمد علی جناح کی پہلی ملاقات چار اپریل 1947 کو ہوئی تھی۔
بات چیت شروع ہونے سے پہلے ایک لمحہ آیا جب ایک فوٹو گرافر نے لیڈی ماؤنٹ بیٹن (ایڈوینا) اور لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے ساتھ ایک تصویر لینے کی خواہش ظاہر کی۔
جناح نے پہلے ہی سے پریس کانفرنس کا اپنا بیان تیار کر لیا تھا، انہیں امید تھی کہ ان کے اور ماؤنٹ بیٹن کے درمیان ایڈوینا کی موجودگی میں ایک تصویر لی جائے گی۔ اس کے لیے وہ پہلے سے ہی ایک ’پنچ لائن‘ تیار کر کے آئے تھے۔
1978 میں جناح کے سوانح نگار اسٹینلے والپرٹ کو دیے گئے انٹرویو میں لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے اس ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’جب میں نے جناح پر زور دیا کہ وہ میرے اور ایڈوینا کے درمیان کھڑے ہوں تو ان کا ذہن فوری طور پر کوئی نئی پنچ لائن نہیں سوچ پایا اور انہوں نے وہی دہرایا جو وہ پہلے سے ہی سوچ کر آئے تھے ’اے روز بٹوین ٹو تھارنز‘ یعنی دو کانٹوں کے درمیان ایک پھول۔
مذکورہ ویڈیو کو سوشل میڈیا پر اس وقت پزیرائی ملنا شروع ہوئی جب اس ویڈیو کو معروف گلوکار علی ظفر نے بھی شیئر کیا اور لکھا کہ ’یہ ایک دل کو چھو لینے والا منظر ہے۔‘