اسلام آباد (خبرایجنسی ) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نوازشریف پاکستان واپس نہ آئے تو ان کی پارٹی مسلم لیگ (ن) بکھر جائے گی، تقسیم کی صورت میں (ن) سے (ش ) ضرور نکلے گی،ن لیگ مریم نواز کے ساتھ لیکن ش لیگ نہیں.
اپوزیشن نے فضل الرحمان کے پیچھے لگ کر اپنی سیاسی عاقبت خراب کی ، اے پی سی ٹائیں ٹائیں فش ہے ۔ لاہور میں پاکستان ریلوے کی طرف سے محکمے کی ہفتہ وار بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف واپس آجاتےہیں تو انکی سیاست بہتر ہوسکتی ہے ورنہ ن لیگ متحد نہیں رہے گی کیونکہ ن لیگ تو مریم نواز کے ساتھ ہے لیکن ش لیگ نہیں ہے.
آپ دیکھ لیں کہ ش لیگ مریم کے ساتھ عدالت میں بھی نہیں گئی ، مریم نواز کو جب یقین ہوا کہ باہر نہیں جاسکتیں تو پتھرا ئوکروا دیا گیا جبکہ نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کی بھی سیاست میں کوئی گنجائش نہیں ہے ، اپوزیشن نے فضل الرحمان کے پیچھے لگ کر اپنی سیاسی عاقبت خراب کی۔
اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ اے پی سی ٹائیں ٹائیں فش ہے ۔
وزیراعظم عمران خان کے دورہ کراچی کے حوالے سے شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ کراچی انتہائی اہمیت کا حامل ہے ،میرے خیال میں آج کا دن پاکستانی سیاست میں تبدیلی لاسکتا ہے ، عمران خان کے لیے آنے والے دنوں میں بھی کوئی خطرہ نہیں ، وہ 5 سال پورے کریں گے جبکہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ اسمبلیوں سے استعفیٰ نہیں دیں گی۔
اپنی تحریک میں اپوزیشن جماعتیں صرف جلسہ جلوس ہی کرسکتی ہیں لیکن دھرنا نہیں دے سکتیں ،اپنے محکمے کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے نے بتایا کہ پاکستان ریلوے کی بہتری کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں ، رواں سال کی ایک اچھی خبر تو ایم ایل ون منصوبہ ہے جبکہ دوسری خوشخبری کراچی سرکلر ریلوے ہے۔
کے سی آر ٹریک کو ڈبل کیاجائے گا ۔ عاصم باجوہ کا استعفیٰ منطور نہ ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے جانچ پڑتال کے بعد استعفیٰ قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہوگا کیونکہ انہیںمعلوم ہے کہ اس میں الزام کے سوا کچھ نہیں ، اگر ان سے منی ٹریل مانگی گئی تو وہ عاصم باجوہ منی ٹریل دیں گے اور وہ اس کا کہہ بھی چکے ہیں ،آج ملک کے داخلی اور خارجی جو حالات ہیں ان میں عمران خان فٹ آدمی ہے ، اپوزیشن والے دھرنا نہیں دے سکتے۔
جلسہ جلسہ او رجلوس جلوس کھیلیں گے ، اس بار ان کا استقبال نہیں کیا جائے گا ،وفاکریں گے تو وفا ہو گی اگر جفا کریں گے ایسے ہی روہ اپنایا جائے گا اور ٹٹ فار ٹیٹ ہوگا ،اپوزیشن اور فضل الرحمن کے ہاتھوں ہماری سیاسی موت نہیں ہو سکتی ۔
انہوں نے کہا کہ میں کابینہ میں جو بھی بات کرتا ہوں عمران خان کے ماتھے پر کبھی بل نہیں پڑا ، یہاں تو لوگ کابینہ سے با ہر آ کر بات لیک کرتے ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ کابینہ کی بات امانت ہوتی ہے۔