مردان کے علاقے شیر گڑھ سے تعلق رکھنے والی ریحانہ گل خیبر پختونخوا کی پہلی نابینا آر جے ہیں۔
قوتِ بینائی سے محروم ریحانہ گل اس صلاحیت کے نہ ہونے کے باوجود معاشرے میں اپنی خداداد صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں، ریحانہ کے 3 بھائی بھی آنکھوں کی روشنی سے محروم ہیں۔
ریحانہ پشاور کے ایف ایم ریڈیو اسٹیشن 92.2 پر گزشتہ ایک سال سے آر جے کے فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔
اپنی جاندار آواز کے جادو کی بدولت ریحانہ کے کسی سامع کو یہ نہیں معلوم کہ وہ قوتِ بینائی سے محروم ہیں، یہی ریحانہ گل کی سب سے بڑی خوبی شمار کی جاتی ہے۔
27 سالہ ریحانہ گل خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے معذور افراد یا مختلف محرومیوں کے شکار لوگوں کو اپنے ریڈیو پروگرام ’مشالونہ‘ یعنی روشنی میں مدعو کرتی ہیں۔
اپنے پروگرام میں ریحانہ معاشرے میں خصوصی افراد کو درپیش مسائل اجاگر کرتی ہے اور ان کی زندگی کی کہانیاں بھی لوگوں کے لیے مثال بنا کر پیش کرتی ہے۔
ریحانہ کا کہنا ہے کہ یہ اُن کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ اپنے ہی جیسے لوگوں کے لیے آواز بن رہی ہیں، اُن کے حقوق کی آواز بننا میرے لیے فخر کا باعث ہے۔
پیدائشی طور پر بصارت سے محروم ریحانہ مردان کے علاقے شیر گڑھ میں پیدا ہوئیں، 6 برس کی عمر میں علاج کی غرض سے راولپنڈی کا رُخ کیا لیکن متعدد چیک اپ کے بعد ڈاکٹروں نے بتایا کہ ریحانہ اپنی تمام زندگی بصارت سے محروم رہیں گی لہذا انہیں شمس آباد کے علاقے میں قائم خصوصی بچوں کے اسکول میں داخل کروادیا جائے۔
ریحانہ نے اس اسکول میں میٹرک تک تعلیم حاصل کی، کالج سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے پشاور یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات میں داخلہ لیا ۔ ریحانہ مستقبل میں پی ایچ ڈی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد ریحانہ نے کچھ عرصہ رضاکارانہ طور پر بصارت سے محروم طالب علموں کی علم کی پیاس بھجانے میں خود کو مصروف رکھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس تمام عرصے میں مَیں ایک دلکش کیرئیر کے حصول کے خواب دیکھا کرتی تھی، ہاں تک پہنچنے میں میرے گھر والوں خصوصاً بڑے بھائی کا بہت حصہ ہے کیونکہ اس نے زندگی کے ہر موڑ پر میرا ساتھ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک سال قبل ان کی ایک دوست نے انہیں آر جے بننے کے حوالے سے کچھ رہنمائی کی۔
ریحانہ گل نے بتایا کہ ’آر جے بننے کے لیے دئیے گئے انٹرویو میں پروڈیوسر آواز سے بہت متاثر ہوئے تھے، اور اسٹیشن کے ڈائریکٹر انصر خلجی نے پروگرام کی تھیم کے حوالے سے بات چیت کی۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ ہی دنوں میں مجھے معذور افراد کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے پروگرام کرنے کا خیال آیا جس کی منظوری اسٹیشن ماسٹر نے بھی جلد ہی دے دی۔
ریحانہ گل کا ماننا ہے کہ بصیرت سے محروم ہونا میرے لیے اب کسی چیز میں رکاوٹ نہیں ہے اور یہی سوچ میں ان لوگوں تک منتقل کرنے کی کوشش کرتی ہوں جو میری بات سنتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں معذور افراد کو اُن کی صلاحیتوں سے روشناس کروانا چاہئے اور بتانا چاہئے کہ اس دنیا میں کوئی چیز بھی ناممکن نہیں ہے۔