• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچپن سے ہی اداکاری کا شوق تھا، امیر گیلانی

پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کے نئے اُبھرتے ہوئے اداکار امیر گیلانی کا کہنا ہے کہ اُنہیں بچپن سے ہی اداکاری کابے حد شوق تھا۔

سال 2018 میں نجی چینل پر نشر کیے جانے والے ڈرامے ’لوگ کیا کہیں گے‘ سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والے اداکار امیر گیلانی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں اداکاری کا بچپن سے ہی شوق تھا اور گھر والے انہیں ہیرو کہہ کر پکارتے تھے۔

ایک سوال کے جواب میں اداکار نے کہا کہ ابھی وہ چاہتے ہیں کہ وہ اپنی تمام تر توجہ اپنی پڑھائی پر دیں اور ایل ایل ایم مکمل کرنے کے بعد اگر اُنہیں کوئی اچھا پروجیکٹ ملا تو وہ ضرور اُس میں کام کریں گے۔

امیر گیلانی آج کل نجی چینل پر نشر کیے جانے والے ڈرامہ سیریل’ثبات‘ میں دکھائی دے رہے ہیں، ثبات کی کامیابی کے بارے میں بات کرتے ہوئے اداکار نے کہا کہ اُنہیں بالکل بھی اس بات کی اُمید نہیں تھی کہ اُن کے کام کو اتنا سراہا جائے گا۔

اداکار نے بتایا کہ وہ ایک پروجیکٹ کر رہے تھے جہاں اُن کی ملاقات ڈرامہ سیریل’ثبات‘ کے ہدایتکار شہزاد کشمیری سے ہوئی، اُس دوران انہوں نے بتایا کہ وہ ثبات کے نام سے ایک نیا پروجیکٹ شروع کر رہے ہیں جس میں انہیں ایک نوجوان نئے چہرے کی ضرورت ہے۔

امیر گیلانی نے کہا کہ وہ اس پروجیکٹ میں کام کرنے کےبارے میں سوچنے لگے تو اُسی وقت شہزاد کشمیری نے اُنہیں وزن کم کرنےکو کہا۔

امیر گیلانی نے کہا کہ میں اُسی دن سے اپنا وزن کم کرنا شروع ہو گیا اور شاید اسی وجہ سے یہ پروجیکٹ مجھے مل گیا۔ پھر ایک دن مجھے کال موصول ہوئی، جس کے بعد میرا آڈیشن ہوا اور اُس میں میں کامیاب بھی ہو گیا تھا لیکن اس کے باوجود مجھے بتا دیا گیا تھا کہ اگر شوٹنگ کے دوران میرا کام اچھا نہ لگاتو پروجیکٹ سے باہر کر دیا جائے گا۔

انٹرویو کے آخر میں امیر گیلانی نےمزید بتایا کہ ماورا حسین حقیقی طور پر بھی میری کلاس فیلو رہ چکی ہیں، ہم دونوں نے ایک ساتھ ایل ایل بی مکمل کیا ہے لیکن ہماری اس وقت زیادہ بات نہیں ہوتی تھی لیکن وہ کبھی بھی اداکارہ ہونے کا رعب نہیں جھاڑتی تھیں۔

بس کلاس میں آتی تھیں، پڑھتی رہتی تھیں اور سب سے زیادہ مارکس لیتی تھیں۔ میرے لیے ایسی اداکارہ کے ساتھ کام کرنا بہترین تجربہ تھا۔

تازہ ترین