• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علامہ ضمیر اختر نقوی کی تدفین وادی حسین قبرستان میں کردی گئی


علامہ ضمیر اختر نقوی کو آہو ں اور سسکیوں کے ساتھ وادی حسین قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔

ممتاز مذہبی اسکالر اور ذاکر اہل بیت علامہ ضمیر اختر نقوی چوہتر برس کی عمر میں انتقال کرگئے ۔انہیں دل کا دورہ پڑنے پر رات گئے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ان کی نماز جنازہ امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی میں ادا کی گئی جس میں سیاسی و سماجی شخصیات اور عام لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ 

علامہ ضمیر اختر نقوی بھارتی شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئے، وہ خطیب کے ساتھ ساتھ شاعر بھی تھے، انہوں نے شاعری، مرثیہ نگاری سمیت درجنوں کتابیں لکھیں۔

علامہ ضمیر اختر نقوی نے شہزادہ قاسم ابن حسن پر 2 جلدوں پر مشتمل سوانح تحریر کی، ان کی تصنیف معراجِ خطابت 5 جلدوں پر مشتمل ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے علامہ ضمیر اختر نقوی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ترجمان کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ نے مرحوم کی مغفرت اور بلند درجات کے لیے دعا بھی کی ہے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے علامہ ضمیر اختر نقوی کے انتقال پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔

گورنر سندھ کے ترجمان کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مرحوم علامہ ضمیر اختر نقوی کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی ہے۔

گورنر سندھ کا یہ بھی کہنا ہے ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کے لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائیں، آمین

تازہ ترین