• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فساد فی الارض، سپریم کورٹ نے علماء سے معاونت طلب کرلی

اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے دہشت گردی میں ملوث ملزمان کی سزا میں کمی سے متعلق دائر اپیلوں پر سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے فساد فی الارض پر علماء سے معاونت طلب کر لی ہے ، سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ اسلامی دانشور فساد فی الارض سے متعلق عدالت کی معاونت کرے۔ منگل کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے دہشت گردی میں ملوث ملزمان کی سزا میں کمی سے متعلق دائر اپیلوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ 2006ءمیں قانون میں ترمیم کی گئی جسکے بعد سزا میں کمی کو ختم کر دیا گیا، 2006ءسے پہلے والے ملزمان کو تو سزا میں کمی کا حق ملنا چاہئے، جو لوگ ہنر سیکھ کر یا پڑھ کر اچھا انسان بننا چاہتے ان کو تو موقع دینا چاہئے، اگر ایسے ملزمان کو معاف نہ کیا جائے تو پھر وہ پکے دہشت گرد بن جائینگے۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے دلائل دئیے کہ دہشت گردی میں ملوث افراد کو رعایت نہیں دی جاسکتی،اگر دہشت گردوں کو معاف کر دیا تو فساد فی الارض کا خطرہ ہے، اسلام بھی فساد فی الارض سے روکتا ہے، حق اور رعایت میں فرق ہوتا ہے، دہشت گردی میں ملوث افراد کو رعایت کا کوئی حق نہیں ،ریاست کی صوابدید ہے کہ وہ کسی ملزم کی سزا میں کمی کرے۔ سماعت کے دوران جسٹس مشیر عالم نے ریمارکس دئیے کہ ہمیں فساد فی الارض سمیت مختلف معاملات پر معاونت چاہیے۔

تازہ ترین