جہانگیر ترین کے خلاف شوگر کمیشن کے الزامات کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جہانگیر ترین کو 19 ستمبر کو ایف آئی اے لاہور کے دفتر میں طلب کرلیا۔
مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے جے کے ٹی فارمنگ کے اثاثے خریدنے کی تفصیلات بھی طلب کرلیں، جہانگیر ترین کو جاری نوٹس میں تمام ضروری دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جمعہ کو جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین کو بھی طلب کرلیا گیا۔ جہانگیر ترین پر 15 ارب روپے سے زائد کے کارپوریٹ فراڈ کا الزام ہے ۔
یاد رہے کہ جہانگیر ترین نے کچھ عرصہ قبل اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا تھا کہ 14 فروری 2020 کو میرا یہ بیان ریکارڈ کا حصہ ہے کہ درآمد پر عائد تمام ٹیکسز میں چھوٹ دے کر چینی امپورٹ کرنے سے قیمت میں متوقع اضافہ روکا جا سکتا ہے۔
درآمد شدہ چینی آنے سے مقامی مارکیٹ میں مقابلے کی فضا بنتی اور قیمت مستحکم رہتی۔ جس وقت میں نے یہ بیان دیا اُس وقت چینی کی قیمت 80 روپے کلو تھی۔ اگر حکومت اس تجویز پر عمل کرتی تو ملک چینی کے موجودہ بحران کا کبھی شکار نہ ہوتا۔