پھلوں کا استعمال انسانی مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے مگر پھلوں کے صحیح فوائد اسی وقت حاصل کیئے جا سکتے ہیں جب ان کا استعمال ان کے موسم کے مطابق کیا جائے۔
ماہرینِ غذائیت کے مطابق جسمانی نظام کے لیے منرلز اور وٹامنز نہایت لازمی ہیں جن کو قدرتی طور پر حاصل کرنے کے لیے پھلوں کو اپنی غذا کا حصہ بنانا لازمی ہے۔
موسمی پھلوں کے استعمال سے ناصرف صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ اس کے براہِ راست مثبت اثرات خوبصورتی پر بھی آتے ہیں جس کے نتیجے میں جِلد، ناخن اور بالوں کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے اور خوبصورت میں اضافہ ہوتا ہے۔
موسمِ سرما کے پھلوں میں سرِ فہرست سیب، کیلا، انار، ناشپاتی، مالٹا، کینو، موسمبی، انگور، امرود ہیں جن کے استعمال کے انسانی صحت پر حیرت انگیز فوائد آتے ہیں۔
موسمِ سرما کے مختلف پھلوں کے کھانے حاصل ہونے والے فوائد مندرجہ ذیل ہیں:
انگور
پاکستان میں مختلف رنگوں کے انگور پائے جاتے ہیں جن میں سرخ، جامنی، ہرے اور پیلے انگور شامل ہیں، انگور میں وٹامن اے کا خزانہ پایا جاتا ہے جبکہ انگوروں میں دیگر وٹامنز یعنی، ڈی 3، ای، سی، ڈی، بی12، بی 6 اور کے بھی پایا جاتا ہے۔
ماہرینِ غذائیت کے مطابق انگور کا استعمال دل کے امراض دور کرتا ہے اور کارکردگی بہتر بناتا ہے، اس کے علاوہ ذیابیطس، کینسر، جوڑوں کے درد، وائرل، انفیکشن اور الرجی سے بچاتا ہے۔
ناشپاتی
سیب کے خاندان سے تعلق رکھنے والے میٹھے اور رسیلے پھل ناشپاتی میں غذائی لحاظ سے فائبر اور پروٹین کی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے جبکہ اس میں کولیسٹرول کی مقدار صفر ہوتی ہے۔
وٹامنز کے لحاظ سے ناشپاتی میں وٹامن اے، سی، ای اور کے پایا جاتا ہے جبکہ منرلز کے لحاظ سے اس میں کیلشیئم، کاپر، آئرن، میگنیشیئم، میگنیز، فاسفورس اور زنک موجود ہیں۔
فائبر سے بھرپور ناشپاتی جِلد کی صحت کے لیے نہایت مفید ہے، اس میں وٹامن کے کی مقدار پائے جانے کے سبب یہ خون کو زخموں سے بہنے سے روکتی ہے، غیر متوازن بلڈ پریشر کو متوازن بناتی ہے۔
مالٹا، کینو، فروٹر
پاکستان میں سٹریس پھلوں کی متعدد اقسام پائی جاتی ہیں جن میں صرف مالٹے ہی کی کئی اقسام موجود ہیں جیسے کہ نارنجی، کینو، فروٹر اور مالٹا، ان پھلوں کے جوس کے استعمال سے دنوں میں وزن کم کرنے سمیت متحرک رہنے میں مدد ملتی ہے اور قوتِ مدافعت مضبوط ہوتی ہے۔
انار
ہر کسی کا من پسند انار موسمِ سرما کا خاص پھل مانا جاتا ہے، انار فائبر، پوٹاشیم، وٹامن سی اور B6 سے بھر پور ہوتا ہے جبکہ اس کے استعمال سے دل اور جگر کو طاقت ملتی ہے، متعدد بیماریوں جیسے کہ پھیپھڑوں، چھاتی کے سرطان، امراضِ قلب، الزائمر، ذیابیطس، موٹاپے اور جوڑوں کی سوزش میں انار مفید ثابت ہوتا ہے اور اس کا روزانہ کا استعمال رنگت بھی نکھارتا ہے۔
انار کو ماہرینِ غذائیت کی جانب سے صحت کا ضامن بھی کہا جاتا ہے جبکہ یہ ایک سپر فوڈ کی حیثیت بھی رکھتا ہے۔
انار میں کیلشیئم، پوٹاشیئم، فاسفورس، آئرن، ہائیڈروکلورک ایسڈ، فائٹو کیمیکلز، اینٹی آکسیڈنٹس، پولی فینول، زیرو کیلوریز اور وٹامن اے، بی اور سی پایا جاتا ہے۔
امرود
فائبر اور وٹامن اے، بی6 اور سی سے بھر پور امرود کو بھی سپر فوڈز میں شمار کیا جاتا ہے، اس پھل کا سلاد اور چاٹ بنا کر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق امرود کو غذا میں شامل کر لینے سے قبض سے نجات ملتی ہے، ٹھنڈ اور کھانسی میں افاقہ ہوتا ہے، وزن میں کمی، کینسر کے خدشات کم کرتا ہے اور ہارمونز کی افزائش میں کردار ادا کرتا ہے۔
امرود کا استعمال حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے تجویز کیا جاتا ہے۔
کیلا
کیلے میں فائبر اور تین اقسام کی شکر (سکروز، فرکٹوز اور گلوکوز) پائی جاتی ہے، کیلا فوراً انرجی بحال کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔
ماہرینِ غذائیت کے مطابق ایک وقت میں 2 کیلے کھانے سے 90 منٹ تک انسان خود کو تر و تازہ اور توانا محسوس کرتا ہے اسی لیے یہ دنیا بھر کے ایتھلیٹس کی خوراک کا اہم حصہ ہوتا ہے۔
کیلے میں ایک مخصوص پروٹین پایا جاتا ہے جو انسان کو تھکاوٹ میں سکون پہنچاتا اور موڈ کو بہتر بناتا ہے، اسے کھانے سے نیند کی کمی کی شکایت دور ہوتی ہے۔
وٹامنز اور منرلز کے لحاظ سے کیلے میں آئرن اور پوٹاشیئم بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔
سیب
پھلوں میں سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا پھل سیب ہے جسے صحت کے لیے نہایت مفید مانا جاتا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ایک سیب کھانا لازمی قرار دیا جاتا ہے۔
سیب میں موجود کاپر، پوٹاشیئم اور وٹامن سی کی بھر پور مقدار پائے جانے کے سبب اس کے کھانے سے جِلد قدرتی طور پر چمکدرا ہوتی ہے، سیب کا استعمال جِلد میں نکھار پیدا کر کے دانوں کے نتیجے میں بننے والے دھبوں کو مٹاتا ہے۔
سرخ، سبز اور پیلے رنگ کے رسیلے سیب میں فائبر، منرلز اور وٹامنز کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے۔