• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کسی ادارے سے جھگڑا نہیں، قوم کو جائز آئینی حکومت دینگے، فضل الرحمٰن، بھارت وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف غداری کے مقدمے پر خوش، مریم نواز

کسی ادارے سے جھگڑا نہیں، قوم کو جائز آئینی حکومت دینگے، فضل الرحمٰن


لاہور(نمائندہ جنگ،جنگ نیوز)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نوازاور پی ڈی ایم سربراہ مولانافضل الرحمٰن کے درمیان رائیونڈمیں ملاقات ہوئی، جس میں ملکی سیاسی صورتحال،غداری مقدمات ، پی ڈی ایم کے لائحہ عمل اور دیگر امور پر گفتگو ہوئی۔ 

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کسی ادارے سے جھگڑانہیں،قوم کوجائزآئینی حکومت دینگے،خواہش تھی پہلے حکمت عملی طے ہوتی،استعفوں کاآپشن رد نہیں کیاجاسکتا،قوم بیدارہوگئی،سول نافرمانی سے پہلے ہی حکومت گر جائیگی ،ووٹر کو اس کی امانت لوٹانے کیلئے میرا اور مریم نواز کا اہم کردارہوگا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا بھارت سقوط کشمیراور وزیراعظم آزادکشمیر کیخلاف غداری کے مقدمے پرخوش ہوتاہے،پی ڈی ایم مہنگائی، لاقانونیت ،میڈیااورعدلیہ پردباؤ کامقدمہ لڑیگی، یہ ووٹ کی عزت، حرمت ، آئین کے دفاع کی تحریک ہے ،حکومت اپنے وزن سےگرجائیگی۔ 

ملاقات کے بعدمریم نوازاور دیگرکیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فضل الرحمٰن کاکہناتھا حکومت کی نااہلی نے پاکستان کی معیشت کی عمارت کو زمیں بوس کر دیا ہے۔ عوام آدمی مہنگائی سے چیخ رہا ہے۔ اشیاء ضروریہ اور بچوں کے لئے کچھ بھی خریدنے سے محروم ہو چکا ہے۔ 

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہر مشکل کو عبور کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔ جائز آئینی حکومت قوم کو دینا چاہتے ہیں تاکہ خود مختاری سے پالیسیاں بنا سکیں، ہر طرح کےہتھکنڈوں سےبےنیازہوکرمیدان میں نکلےہیں،قوم بیدارہوگی،جلسوں،سڑکوں اورمظاہروں میں آئےگی۔ 

داخلہ و خارجہ پالیسی تنہائی اور بد نظمی کا شکار ہیں عام آدمی کی امید کی کرن بننا چاہتے ہیں پرعزم ہوکرقوم کو روشن مستقبل دینا چاہتے ہیں۔ سول نافرمانی کی تحریک سے پہلے ہی حکومت گر جائے گی،کسی ادارے سے کوئی جھگڑا نہیں آئین کے دائرے میں تحریک چلارہے ہیں۔ 

تمام اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہے کہ حکومت دھاندلی سے بنی اور کارکردگی کے لحاظ سے نااہل ثابت ہوئی،سولہ اکتوبرکو گوجرانوالہ سے حکومت مخالف تاریخ ساز تحریک کاآغاز ہوگا،اٹھارہ اکتوبر کو کراچی میں مختلف پارٹیاں بیٹھ کر انتظامات کا جائزہ لیں گے۔ پچیس اکتوبر کو کوئٹہ جلسے سے قوم بیدار ہوگی سڑکوں پرمظاہروں میں آئے گی ۔ 

حکومت کے منفی ہتھکنڈوں سے بے نیاز ہوکر میدان میں نکلیں گے،ہمارا کسی ادارے سے جھگڑا نہیں ہے ،پاکستان میں آئین کی عمل داری اورجائزحکومت پاکستان کےعوام کودیناچاہتےہیں،ووٹرکواس کی اپنی امانت واپس لوٹانےکیلئےمیرااورمریم نوازکاکردارہوگا۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ پی ڈی ایم آئین کے دفاع کی تحریک، عوامی حق حکمرانی، ووٹ کی حرمت کی تحریک ہے۔ جو مرضی کرلیں تحریک کامیاب ہو گی فیصلہ ڈرائنگ روم میں نہیں عوام کرے گی۔ عوام کی امیدوں کا مرکز پی ڈی ایم ہے عوام کو یقین دلاتی ہوں مولانا اور نوازشریف کی سربراہی میں عوام کی امید توڑنے نہیں دیں گے۔ 

حکمران غداری کارڈ سے نہیں سامنے آ کر جواب دیں مسلم لیگ ن یا اپوزیشن اداروں کو ٹارگٹ نہیں کر رہی، ایف آئی اے کیا ادارہ نہیں اس کے افسر کو بٹھا کر کہتے ہیں نوازشریف مریم نواز اپوزیشن کے خلاف مقدمے بنائو،فارن فنڈنگ کیس پر سختی ہٹائو یہ اداروں میں گھسیٹنا کس کو کہتےہیں۔ 

پی ڈی ایم کی تحریک میں اداروں کو حکومت سے چھڑانے کےلئے جنگ لڑیں گے،انہوں نے کہامہنگائی، لاقانونیت، میڈیا،عدلیہ اوراداروں پردباؤکامقدمہ پی ڈی ایم لڑےگی،پی ڈی ایم ووٹ کی عزت، حرمت اور آئین کےدفاع کی موومنٹ ہے۔ مریم نواز نے اعلان کیاکہ گوجرانوالہ کےلئے وہ بلاول بھٹو سے بھی رابطہ کریں گی اور جلسے میں شرکت کی دعوت بھی دیں گی۔

انہوں نے کہاابھی جلسےشروع بھی نہیں ہوئےگوجرانوالہ کی پوری انتظامیہ کوتبدیل کردیاگیا۔مریم نوازکامزیدکہناتھابھارت اس دن خوش ہوتا ہے جب سقوط کشمیرہوتاہے،پاکستان کی معیشت کادیوالیہ نکلتاہےبھارت تب خوش ہوتاہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا وہ پوچھاکریں جس کےجواب کابوجھ چینل اٹھاسکیں۔

اس سے قبل جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمرا جاتی امراء پہنچے تو ان کے وفد میں مرکزی نائب امیر مولانا یوسف، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا امجد خان،مولانا فضل الرحمان کے معاون خصوصی مفتی ابرار احمد،صوبائی امیر ڈاکڑ عتیق الرحمن، صوبائی سیکرٹری جنرل مولانا صفی اللہ،جےیوپی کے سیکرٹری جنرل شاہ اویس نورانی بھی شامل تھے۔ 

لیگی کارکنوں کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو جاتی امرا کے گیٹ پر شاندار استقبال کیا گیا اور مولانا فضل الرحمان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور ویلکم ویلکم کے نعرے لگائے۔ مریم نواز نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔

مریم نواز نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کوپی ڈی ایم کی صدارت سنبھالنے پرمبارکباددی۔انہوں نےگفتگو میں کہا ہم سب اس فیصلے پر بے حد خوش ہیں، عوام بھی اس فیصلے پر بے حد خوش ہوئے ہیں کیونکہ آپ کی قیادت میں عوام کے حق حکمرانی، انہیں درپیش مسائل اور آئین کے حق میں آزادی مارچ کا ولولہ انگیز مرحلہ وہ دیکھ چکے ہیں۔پارٹی صدراور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی گرفتاری کی آپ نے شدید مذمت کی جس پر آپ کا شکریہ اداکرتے ہیں۔

 یہ گرفتاری قومی تاریخ میں ایک سیاہ باب کا اضافہ ہے۔ انہیں نوازشریف کا بھائی ہونے کی سزا دی جارہی ہے۔ شہبازشریف کو نظرئیے، آئین، عوام کے ساتھ کھڑے رہنے کی سزا مل رہی ہے۔ وہ ضمیراور وفا کے قیدی ہیں۔انہوں نے کہاپاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے محافظ سیاستدان ہیں۔ یہ ذمہ داری بانی پاکستان حضرت قائداعظمؒ نے عوام کے منتخب نمائندوں کو سونپی تھی۔ 

پاکستان بنانے والوں کی اس بصیرت کو آئین کہتے ہیں۔ اس عہد کو دستاویز کی شکل دستور بنانے والوں نے دی۔ جمہوری، آئینی اور اسلامی شناخت کے حامل پاکستان کی آنے والی نسلوں کو منتقلی کے لئے یہ ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے۔ آئین کی پاسداری اور اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

ملاقات سے قبل مولانافضل الرحمٰن نے جامعہ مدنیہ کریم پارک میں جمعیت علمائے اسلام پنجاب جنرل کونسل اجلاس کے بعد میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ غداری کے مقدمات کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔ اداروں سے تصادم کا تاثر غلط ہے۔ 

غداری کے مقدمات درج کرانے والے خود غدار، نااہل حکومت عوام کی نمائندہ نہیں، آنے والے وقت میں استعفوں کے آپشن کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی کا کاررواں چل پڑا ہے، اس میں تمام جماعتیں شرکت کریں گی۔ 

پہلے ہی دو، تین جلسوں میں ملک میں تبدیلی کے آثار پیدا ہو جائیں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم کے نام سے ہمارا نیا الائنس بنا ہے اور اس وقت تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں، میرا موقف تھا کہ پہلے تنظیم سازی ہوتی، پھر حکمت عملی طے ہوتی پھر جلسوں کا اعلان ہوتا، تاہم پی ڈی ایم کی باگ ڈور ہمارے ہاتھ میں ہے، تمام فیصلے مشاورت سے ہوں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں نیب کے ذریعے اب ڈرایا جارہا ہے، نیب والے آئیں تو صحیح ہم تو گرفتاری دینے کیلئے تیار ہیں، نیب پشاور نے ہاتھ جوڑتے ہوئے کیس کو اسلام آباد بھیج دیا۔

تازہ ترین