• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لال مسجد اطراف سڑکوں کی بندش کی وجوہات سے آگاہ کیا جائے، ہائیکورٹ

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے لال مسجد کی بندش کے خلاف کیس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو 13اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ۔ عدالت عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایچ او تھانہ آبپارہ کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوکر لال مسجد اوراطراف کی سڑکوں کی بندش کے متعلق وجوہات سے آگاہ کریں۔ لال مسجد کی بندش کے خلاف درخواست کی سماعت کے موقع پر درخواست گزار کی جانب سے کلثوم اختر ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئیں۔ انہوں نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ گزشتہ سماعت کے بعد انتظامیہ نے لال مسجد کو تو کھول دیا ہے مگر لال مسجد کے اطراف کی سڑکیں تاحال بند ہیں، اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے عدالت میں موجود وفاقی پولیس کے نمائندے سے استفسار کیا کہ لال مسجد کے اطراف کی سڑکیں کیوں بند ہیں؟ وفاقی پولیس کے نمائندے نے جواب دیا کہ سکیورٹی ایشوز کی وجہ سے لال مسجد کے اطراف کی سڑکیں بند ہیں۔جسٹس محسن اختر کیانی نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آبپارہ سے میلوڈی کی طرف آنے جانے والی اہم سڑک بند ہونے کی وجہ سے شہری مشکلات کا شکار ہیں ، کیا سیکورٹی ایشوز صرف لال مسجد کے اطراف کی سڑکوں پر ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے مذکورہ احکامات جاری کرتے ہوئے سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
تازہ ترین