• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنگ بندی پر اتفاق کے بعد آرمینیا، آذربائیجان کے ایک دوسرے پر الزامات

باکو(اے ایف پی /جنگ نیوز )روس میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان ہونے والے گھنٹوں طویل مذاکرات کے بعد سیز فائر ہو ا تاہم یہ جنگ بندی چند گھنٹے بھی برقرار نہ رہ سکی اور دونوں ملکوں کی جانب سے کاراباخ میں میزائل حملوں کا الزام عائد کیا گیا ۔ آرمینی حکام نے کہا کہ آذر بائیجان کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کاراباخ میں میزائل حملے کیے گئے ہیں ،ادھر پاکستان نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے،تفصیلات کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین متنازع خطہ نیگورنو-کاراباخ میں جنگ بندی کا معاہدہ چند گھنٹے بھی برقرار نہ رہ سکا۔اے ایف پی کے مطابق دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔روس میں 11 گھنٹے کے مذاکرات کے بعد دونوں فریقین نے سیز فائر پر آمادگی کا اظہار کیا لیکن محض چند منٹ بعد ہی آرمینیا اور آذر بائیجان کی فورسز نے نئے حملوں کے الزامات عائد کردیے۔ان جھڑپوں کے نتیجے میں سینکڑوں افراد ہلاک اور ہزاروں نقل مکانی پر مجبور ہو گئے تھے اور علاقائی طاقتوں ترکی اور روس کے درمیان خطے میں بڑے پیمانے پر جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ان مذاکرات میں ثالث کا کردار روس نے ادا کیا اور 11 گھنٹے تک آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جاری رہے والے مذاکرات کے بعد روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروو نے کہا تھا کہ دونوں فریقین نے انسانی بنیادوں پر 10 اکتوبر کو 12بجے سے سیز فائر پر اتفاق کیا ہے۔

تازہ ترین