کراچی (اسٹاف رپورٹر) سمندری جزائر پر نیا شہر بسانے کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی نے ڈاکٹر قادر مگسی کی قیادت میں اتوار کو ریلی نکالی اورگورنرہاؤس کے مرکزی گیٹ تک جاکر صدرمملکت اوروفاقی حکومت کے لیے یادداشت جمع کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ جزائر کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس آئین کی خلاف ورزی ہے،آئین کے تحت جزائر صوبائی ملکیت ہیں،وفاق نے ان پر قبضے کے لیے نادر شاہی حکم جاری کیا ہے جو کہ آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے ہم سندھ کے نمائندے کی حیثیت سے گورنر کی معرفت یادداشت کے ذریعہ مطالبہ کرتے ہیں کہ آرڈیننس واپس لیں اور سندھ کے عوام میں پیدا ہونے والی بے چینی ختم کریں۔ قبل ازیں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرقادرمگسی نے کہاکہ سندھ کے کسی بھی حصے کو وفاقی تحویل میں لینا سندھ کی جغرافیائی حدود میں تبدیلی تصور کی جائے گی، سندھ پاکستان کا خالق ہے جس میں 1940 آل انڈیا مسلم لیگ کی قرارداد کے بعد 1943 میں پاکستان وجود میں آیا اور وجود میں آنے کے بعد پاکستان کے باقی صوبوں کی نسبت سندھ نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں سندھ دھرتی قدرتی وسائل تیل گیس کوئلہ سے مالا مال ہے مگرسندھ کے لوگوں کو صاف پانی سمیت بنیادی سہولتیں میسر نہیں ہیں ۔ ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے جزائر کو وفاق تقسیم نہیں کرسکتا۔اس موقع پرسندھ ترقی پسند پارٹی کے گلزار سومرو، ڈاکٹر حمید میمن جبکہ قومی عوامی تحریک کے مظہر راہوجو و دیگربھی موجود تھے۔