• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسٹاک مارکیٹ، سیاسی کشیدگی کے باعث مندی، 203 پوائنٹس کم

کراچی ( اسٹا ف رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں سیاسی بے یقینی اور ایف اے ٹی ایف کے خدشات کے باعث سرمایہ کاروں کا محتاط رویہ رہا ،محدود کاروبار سے دن بھر مندی چھائی رہی، کے ایس ای 100انڈیکس میں 203پوائنٹس کی کمی ہوئی ،59.80فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت گھٹ گئی ،سرمایہ کاری مالیت میں بھی 37ارب 20کروڑ 21لاکھ روپے کی کمی ہوئی،کاروباری حجم بھی نمایاں کم رہا ،تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز منگل کو بھی ایف اے ٹی ایف بارے خدشات اور ملک میں بڑھتی سیاسی کشیدگی کی وجہ سے سرمایہ کار گریزاں نظر آئے جس کی وجہ سے کاروبار8کروڑ 75لاکھ 13ہزار کی کمی سے صرف 29کروڑ ایک لاکھ 36ہزار شیئرز تک محدود رہا ،مارکیٹ میں خریداری کی بجائے فروخت کا دباو دن بھر برقرار رہا ،ایک موقع پر کے ایس ای100انڈیکس 40ہزار کی حد سے نیچے آکر 39645.73پوائنٹس پر آگیا لیکن بعد ازاں کچھ ریکوری سے یہ 203.14 پوائنٹس کی کمی سے 40006.68 پوائنٹس پر بند ہوا ،کے ایس ای30انڈیکس میں 97.03 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے یہ 17013.60سے کم ہو کر 16916.57پوائنٹس پر آگیا اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 139.27پوائنٹس کی کمی سے 28372.12 پوائنٹس ہو گیا ،مارکیٹ میں کل 403کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا ،145کے بھائو میں اضافہ،241کے بھاومیں کمی اور 17کے بھائو مستحکم رہے ،مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 37ارب 20کروڑ 21لاکھ روپے کی کمی سے 7470ارب 18کروڑ 75لاکھ روپے پر آگئی ،کاروباری لین دین کے لحاظ سے ہیسکول پیٹرول، ٹی آر جی ،یونٹی فوڈ ،کے الیکٹرک، اور پاک انٹر نیشنل بلک سر فہرست رہے ،سب سے زیادہ شیئرز کی قیمت پریمیر شوگر اور اسماعیل اندسٹریز کے شیئرز کی قیمت میں ہوا جو کہ 28.48 روپے اور 25روپے تھا ،دوسری جانب نمایاں کمی نیسئلے پاکستان اور باٹا پاکستان کے شیئرز کی قیمت میں ہو ئی جو کہ 97.75 روپے اور 40روپے فی شیئرز تھی۔

تازہ ترین