اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے انسانی سمگلنگ کے ذریعے زبردستی جسم فروشی کے لئے پاکستان لائی گئی آذربائیجان کی لڑکی کی وطن واپسی کی درخواست منظور کرتے ہوئے 6 نومبر سے قبل اسے واپس بھجوانے کا حکم دیا ہے۔ لڑکی کی واپسی کے لئے ایک ہزار ڈالر کے اخراجات ایدھی فاونڈیشن اٹھائے گی۔ دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ یہ ریاست کا کام تھا جو ایدھی فاونڈیشن کر رہی ہے۔ گزشتہ روز فاضل جسٹس نے کیس کی سماعت کی تو ایدھی فاونڈیشن کی سربراہ فیصل ایدھی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر وکیل نے کہا کہ فیصل ایدھی بتارہے تھے کہ دو سال سے وزارت داخلہ کے چکر لگا رہا تھا لیکن کچھ نہیں ہوا۔ لڑکی کی وطن واپسی پر ایک ہزار ڈالر کے اخراجات آئیں گے جو ایدھی فاونڈیشن اٹھائے گی۔ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر لیگل نے بتایا کراچی آفس کو لکھا ہے وہ اس معاملے کو دیکھیں گے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ لڑکی کے واپس جانے کے باوجود تفتیشی افسر وڈیو لنک کے ذریعے اس کا بیان لے سکے گا۔ جتنے لوگ ایسے کام میں ملوث ہیں سب کے خلاف ایف آئی اے نے کارروائی کرنی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے مذکورہ احکامات جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔ بعد ازاں فیصل ایدھی نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے زبردستی جسم فروشی کے لئے پھنسی مزید لڑکیوں کی بازیابی کا حکم دیا ہے۔