• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران کا فردو جوہری پلانٹ صرف امریکی بنکر بسٹر بم تباہ کرسکتا ہے، ایک بم کی قیمت 97 کروڑ پاکستانی روپے

اسلام آباد(قاسم عباسی ) ایران کا فردو جوہری پلانٹ صرف امریکی بنکر بسٹر بم تباہ کرسکتا ہے، ایک بم کی قیمت 97کروڑ پاکستانی روپے ہے، اسرائیل کے پاس ایرانی جوہری پلانٹ تباہ کرنے کی صلاحیت نہیں ،امریکا کا B-2 اسٹیلتھ بمبار دنیا کا واحد طیارہ جو GBU-57 بنکر بسٹر بم لے جا سکتا ہے، GBU-57 پروگرام کی تحقیق و ترقی پر 400 سے 500 ملین ڈالر (141ارب 66کروڑ روپے تک )کے اخراجات آئے۔ تفصیلات کے مطابق امریکا کا B-2 اسٹیلتھ بمبار اس وقت دنیا کا واحد طیارہ ہے جو GBU-57 بنکر بسٹر بم لے جا سکتا ہے۔ یہ بم غالباً ایران کے دارالحکومت تہران کے قریب واقع فردو فیول اینرچمنٹ سہولت کو تباہ کرنے کا واحد ذریعہ سمجھے جاتے ہیں۔ایٹمی ایندھن افزودہ کرنے کا فردو فیول انرچمنٹ پلانٹ ایرانی جوہری پروگرام کے سائیکل میں ایک نہایت اہم تنصیب ہے اور یہ تہران کے قریب ایک پہاڑی سلسلے اندر واقع ہے ۔ ایران کا فردو فیول اینرچمنٹ پلانٹ تہران کے جنوب مغرب میں تقریباً 95 کلومیٹر (60 میل) کے فاصلے پر ایک پہاڑ کے اندر تعمیر کیا گیا ہے، جو اندازاً 80 سے 90 میٹر (260 سے 300 فٹ) زمین کے نیچے واقع ہے۔ اس گہرائی اور محلِ وقوع کی وجہ سے یہ ہوائی حملوں اور بنکر بسٹر حملوں سے خاصا محفوظ سمجھا جاتا ہے۔فردو فیول اینرچمنٹ پلانٹ کےحوالے سے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس تنصیب کی تعمیر 2006 کے آس پاس شروع ہوئی اور یہ 2009 میں فعال ہوئی، جس سال ایران نے اس کی موجودگی کو عوامی سطح پر تسلیم کیا۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فردو تنصیب ایرانی اور روسی ساختہ زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹمز سے محفوظ کی گئی ہے، تاہم یہ دعویٰ بھی سامنے آیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں ممکنہ طور پر ان دفاعی نظاموں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔"بنکر بسٹر" ایک ایسی اصطلاح ہے جو اُن بموں کے لیے استعمال ہوتی ہے جو زمین کے اندر گہرائی میں موجود مضبوط اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیے جاتے ہیں—ایسے اہداف جنہیں عام بم تباہ نہیں کر سکتے۔GBU-57، جسے Massive Ordnance Penetrator (MOP) بھی کہا جاتا ہے، کا وزن تقریباً 30,000 پاؤنڈ (13,600 کلوگرام) ہے، اور اس میں 2,700 کلوگرام (6,000 پاؤنڈ) کا دھماکہ خیز وارہیڈ نصب ہوتا ہے۔ یہ بم مضبوط دھاتوں سے بنایا گیا ہے اور زمین میں 200 فٹ (61 میٹر) گہرائی تک گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جہاں یہ ہدف پر پہنچ کر پھٹتا ہے۔اس کے برعکس، اسرائیلی فوج کے زیر استعمال GBU-28 لیزر گائیڈیڈ بم صرف 20 فٹ کنکریٹ تک penetrat کر سکتے ہیں۔ایک GBU-57 بنکر بسٹر بم کی تیاری پر لاگت تقریباً 3.5 ملین امریکی ڈالر ہے، جو پاکستانی کرنسی میں لگ بھگ 970 ملین روپے بنتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق GBU-57 پروگرام کی تحقیق و ترقی پر 400 سے 500 ملین ڈالر (141ارب 66کروڑ روپے تک )کے اخراجات آئے۔B-2 Spirit، امریکی فضائیہ کا اسٹیلتھ بمبار، ایک وقت میں دو بنکر بسٹر بم لے جا سکتا ہے۔ امریکی فضائیہ کے مطابق ایک ہی طیارے یا مختلف طیاروں سے یکے بعد دیگرے کئی بم گرائے جا سکتے ہیں تاکہ ہر اگلا حملہ مزید گہرائی تک penetrat کرے اور مجموعی تباہی کی صلاحیت بڑھ جائے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ان حملوں کو ایران کی میزائل اور جوہری صلاحیت کو ختم کرنے کی مہم قرار دیا ہے، جنہیں وہ اسرائیل کے لیے "وجودی خطرہ" سمجھتے ہیں۔ حکام تسلیم کر چکے ہیں کہ فردو اس مہم کا ایک اہم ہدف ہے۔

اہم خبریں سے مزید