• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلمانوں کی دل آزاری کرنا بند کریں، مصری صدر کا فرانس کو جواب

مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا اب مسلمانوں کی دل آزاری کرنا بند کرے۔

حضورﷺ کے یومِ ولادت پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصری صدر نے فرانس میں جاری اسلام مخالف مہم کی مذمت کی اور کہا کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر حضور ﷺ کی گستاخی کسی طور قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی نبی یا پیغمبر کی شان میں گستاخی مذہبی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔


عبدالفتح السیسی نے یہ بھی کہا کہ اربوں لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا انتہاپسندی ہے، ایسی اظہار رائے کی آزادی کو لازمی روکنا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسی اظہار رائے کی آزادی کسی طور قبول نہیں جو ڈیڑھ ارب لوگوں کی دل آزاری کاسبب بنے۔

خیال رہے کہ فرانس کے خلاف عرب دنیا میں خوب احتجاج کیا جارہا ہے اور فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی کیا جارہا ہے۔

کن ممالک میں فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جارہا ہے؟

کویت میں فرانسیسی پنیر کیری اور بےبی بیل جیسی مصنوعات شیلفوں سے ہٹا لی گئی ہیں۔ اسٹوروں کے ایک بڑے گروپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ فرانسیسی مصنوعات بشمول پنیر، کریم اور کاسمیٹکس کی اشیا اپنے اسٹور سے فروخت کرنا بند کر رہا ہے۔

کویت کی 70 سے زیادہ کاروباری تنظیموں کی جانب سے بائیکاٹ مہم میں حصہ لیا جارہا ہے۔

الجیریا نے بھی فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ فرینچ پراڈکٹس‘ اور ’بائیکاٹ فرانس‘ نامی ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر کویت سے شیئر کی جانے والی بعض تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہاں کی بعض پروڈکٹس کے وہ شیلف خالی پڑے ہیں جن میں فرانسیسی مصنوعات رکھی تھیں۔

شام کی سپر مارکیٹس اور مال میں فرانسیسی مصنوعات کی فروخت روکنے کی غرض سے ان شیلفس پر پردے ڈال دیے گئے ہیں جہاں یہ مصنوعات رکھی گئی ہیں۔

تازہ ترین