فرانس میں اسلام مخالف مہم اور صدر میکرون کی جانب سے مہم کے دفاع میں بیان کے بعد سے دنیا کے کئی ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کے ساتھ ساتھ مذمتی پیغامات بھی سامنے آئے، جس کے بعد انہوں نے عربی میں ایک پیغام جاری کیا ہے۔
اسلام مخالف مہم کے دفاع پر شدید تنقید کی زد میں رہنے والے فرانس کے صدر نے اب ایک عربی زبان میں ٹوئٹ شیئر کیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں میکرون نے لکھا کہ ’ہم کبھی نفرت آمیز تقریر کو قبول نہیں کریں گے، اور امن کے لیے ہم ہر قسم کے خیالات کا احترام کرتے ہیں، اس حوالے سے مناسب بحث و مباحثے کا ہمیشہ دفاع کیا جائے گا۔‘
فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے کہا ہے کہ ہم کبھی ہار نہیں مانیں گے اور امن کے حصول کیلئے تمام مکاتب کے درمیان پائے جانے والے مختلف خیالات کا احترام کیا جاتا رہے گا۔
میکرون نے کہا کہ ہم ہمیشہ انسانی تقدس اور عالمی اطوار کے احترام کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان سمیت کئی ممالک میں فرانس میں ’اسلام مخالف مہم‘ جیسے اقدامات پر برہمی کا اظہار کیا جارہا تھا ایسے میں عربی زبان میں یہ بیان سامنے آیا ہے۔
دوسری جانب عمران خان نے اتوار کو فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ کو ایک خط میں ویب سائٹ پر اسلام سے نفرت پر مبنی مواد پر پابندی عائد کرنے کا کہا ہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے چرچے ہو رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے ٹوئٹر پر ایک خط شیئر کیا، جس میں انہوں نے لکھا کہ ’بڑھتا ہوا اسلاموفوبیا فیس بک بالخصوص سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز کے ذریعے، دنیا بھر میں شدت پسندی اور تشدد کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔‘