اسلام آباد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے قومی اسمبلی سے دو بلوں کی منظوری جبکہ سپریم کورٹ کے ججز کی ریٹائرمنٹ سے متعلق ترمیمی بل کو نامنظور کرنے کی سفارش کی ہے۔کمیٹی نے لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز (ترمیمی) بل 2020 پر وزارت قانون و انصاف کو ملک بھر کی صوبائی بار کونسلز میں نشستوں میں اضافے سے متعلق فارمولا بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا ہے۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیر صدارت ہوا ،کمیٹی نے راجہ پرویز اشرف کی جانب سے پیش کردہ ایگزٹ فرام پاکستان (کنٹرول) ترمیمی بل کو ترامیم کے ساتھ قومی اسمبلی سے منظوری کرنے کی سفارش کر دی جبکہ بینکنگ کمپنیز (ترمیمی) بل 2019 پر غور کے بعد معاملہ آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا، کمیٹی نے اسلام آباد کمپلسری ویکسی نیشن اینڈ پروٹیکسن آف ہیلتھ ورکرز بل 2020 محرک رکن قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی عدم موجودگی کے باعث آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا، کمیٹی اراکین نے مہناز اکبر عزیز کے پیش کردہ اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹری پروہیبیشن آف کارپورل پنشمنٹ بل 2019 پر بھی بحث کی اور اسے قومی اسمبلی سے منظور کرنے کی سفارش کر دی، کمیٹی نے امجد علی خان کے پیش کردہ آرٹیکل 179 (سپریم کورٹ کے ججوں کی ریٹائرمنٹ) بارے آئینی ترمیمی بل 2019ءکو مسترد کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے منظور نہ کرنے کی سفارش کی ہے، کمیٹی نے لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز ترمیمی بل 2020 (سیکشن 5) سے متعلق بلوں کو آئندہ اجلاس تک موخر کرتے ہوئے وزارت قانون و انصاف کو ملک بھر میں صوبائی بار کونسلز کی نشستوں میں اضافے سے متعلق فارمولا تجویز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ کمیٹی نے تحریک کنندہ رکن قومی اسمبلی عظمیٰ ریاض کی عدم موجودگی کے باعث لیگل اینڈ جسٹس اتھارٹی (ترمیمی) بل 2020 (سیکشن 2 ، 6 ، 9A میں ترمیم) کو آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا۔