معروف پاکستانی اداکارہ ایمان علی نے فیمینزم پر اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے حقوق اور فیمینزم دو الگ الگ چیزیں ہیں، سب سے پہلے تو ہمیں اس نظریے کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ خواتین کے حقوق کا مطلب کیا ہے اور فیمنزم کیا ہے۔
اداکارہ عفت عمر کے ویب شو میں شرکت کے دوران میزبان نے ایمان علی سے فیمینزم کے حوالے سے سوال کیا۔
ایمان علی کا فیمینزم سے متعلق مختصر مگر جامع جواب سوشل میڈیا پر اس وقت زیر گردش ہے۔
ایمان علی کا ماننا ہے کہ خواتین کو اپنے خاتون ہونے کو تسلیم کرنا اور اسی پر فخر کرنا فیمنزم ہے مگر جو خواتین خود کو مرد ثابت کرنے کے لیے فیمنزم کو استعمال کرتی ہیں وہ غلط کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا ایسا کرنے والی خواتین نا صرف اپنے حقوق کا غلط استعمال کرتی ہیں بلکہ اپنے خاتون ہونے کو بھی انکار کرتے ہوئے روند دیتی ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ پروفیشنل زندگی میں اگر کوئی خاتون اٹھ کر یہ کہے کہ اسے کسی مرد کے برابر کردار ادا کرنے پر اتنی ہی رقم ملنی چاہیے تو یہ پیشے کے ساتھ نا انصافی ہے کیونکہ اس میں آپ کے ٹیلنٹ کے مطابق پیسے ملیں گے اس میں خاتون یا مرد ہونے کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا۔
ایمان علی نے کہا کہ عورتیں خود کو مرد ثابت کر کے اور خود کو ذلیل کرکے فیمنزم دکھانے اور منوانے کی کوشش کرتی ہیں تو یہ سب سے غلط بات ہے اس جواب پر عفت عمر چونک گئیں اور پوچھا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ فیمنسٹ یہ کر رہی ہیں؟
جس کے جواب میں ادکارہ نے کہا کہ ہم فیمنزم صحیح طریقے سے دنیا کو سمجھا نہیں پا رہے بالخصوص مردوں کو چڑا رہے ہیں۔