کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا کے نومنتخب صدر جوبائیڈن کے سابق سینئر مشیر اموس ہیچسٹین نے کہا ہے کہ ایران کیساتھ جوہری معاہدے کی بحالی جوبائیڈن کی اولین ترجیح ہے، ان کا یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر عائد پابندیوں میں مزید اضافے کا اعلان کیا ہے، بائیڈن کے سابق مشیر نے اسرائیلی ٹی وی کو بتایا کہ ایران جوہری معاہدہ جوبائیڈن کے ایجنڈے میں سب سے اوپر ہے اور وہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے فوراً بعد اسے بحال کردیں گے۔دوسری جانب جرمن میڈیا کے مطابق نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ حکومت سنبھالنے کے پہلے ایک سو روز کے اندر صدر ٹرمپ کے یکطرفہ احکامات واپس کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما کے مطابق صدر ٹرمپ کی طرف سے عالمی سمجھوتوں اور اداروں سے علیحدگی کا رجحان امریکا کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا، جس کا وہ جلد از جلد ازالہ کرنا چاہتے ہیں۔اس ضمن میں جو بائیڈن اور ان کی نو منتخب نائب صدر نے ایک نئی ویب سائٹ لانچ کی ہے، جس کے ذریعے انہوں نے اپنی اولین داخلی و عالمی ترجیحات واضح کرنا شروع کر دی ہیں۔ ان میں کورونا وائرس سے نمٹنا، معیشت کی بحالی، ماحولیاتی تحفظ اور امریکا میں نسل پرستی سے نمٹنا شامل ہو گا۔جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی طرف سے اوباما دور کے اس معاہدے سے امریکا کو نکالنا ایک غلطی تھی، جس سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ ہوا۔