• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آکسفورڈ کورونا وائرس ویکسین سے 60 اور 70 سال والے بالغان میں مضبوط مدافعتی ریسپانس سامنے آگیا

لندن (پی اے) آکسفورڈ کورونا وائرس ویکسین سے 60 اور 70 کی دہائی والے بالغان میں مضبوط مدافعتی ریسپانس سامنے آیا ہے، جس سے یہ امیدیں بڑھ گئی ہیں کہ وائرس سے سب سے زیادہ خدشات کا سا منا کرنے والے عمر کے گروپوں کو بھی تحفظ فراہم کیا جا سکے گا۔ تحقیقی ماہرین نے کہا ہے کہ لانسیٹ فیز ٹو ٹرائل کی بنیاد 560 صحت مند بالغ رضاکار تھے، جس کے نتائج  حوصلہ افزا ہیں۔ وہ تیسرے فیز کے ٹرائل میں یہ بھی ٹیسٹ کر رہے ہیں کہ کیا ویکسین لوگوں میں بڑے پیمانے پر کوویڈ۔19 کی نمو کو روک سکتی ہے۔ اس اہم مرحلہ کے ابتدائی نتائج آنے والے ہفتوں میں متوقع ہیں۔ تین ویکسینز بشمول فائزر،بائیواین ٹیک، سپٹنک اور موڈرنا پہلے ہی اپنی تیار کی ہوئی ویکسین کے تیسرے مرحلہ کے ٹرائل پر اچھے ابتدائی اعدادوشمار کی رپورٹ دے چکے ہیں جبکہ ایک کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کی ہوئی ویکسین 65 سال سے زائد عمر افراد کو بھی کوویڈ۔19 سے 94 فیصد تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔ برطانیہ پہلے ہی آسٹرا زینیکا کی بنائی ہوئ آکسفورڈ ویکسین کی 100 ملین خوراکوں کی خریداری کا آرڈر دے چکا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ فائزر بائیو این ٹک ویکسین کی 40 ملین خوراک اور موڈرنا ویکسین کی پانچ ملین خوراک کی خریداری کی جا رہی ہے۔ یونیورسٹی آف آکسفورڈ پر سٹڈی کے مرکزی مصنف پروفیسر اینڈریو پولارڈ نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ نتائج سے یقینی طور پر بہت زیادہ خوش ہیں جس کے نتائج 70 سال عمر کے لوگوں میں بھی مضبوط مدافعتی ریسپانس ظاہر کرتے ہیں۔ پروفیسر پولارڈ کا کہنا تھا کہ دوسری ویکسینز سے کوئی مسابقت نہیں ہے اور کامیابی کے لئے ملٹی پل ویکسین کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دنیا بھر میں لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے تمام ویکسینز درکار ہیں۔ معمر افراد میں مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ویکسین ان میں اس طرح اثر اندوز نہیں ہوتی جس طرح وہ نوجوانوں پر تیزی سے اثر کرتی ہے۔ تاہم یونیورسٹی آف آکسفورڈ کے ان ٹرائل نتائج کے لانسیٹ میں جائزہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئی ویکسین کے لئے عمر کی حد کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اس کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ یہ 56 سے 69 سال عمر کے معمر افراد میں بھی اسی طرح اثر اندوز ہوئی جس طرح 18 سے 55 سال عمر کے افراد میں مدافعتی سسٹم کا ریسپانس تھا۔ آکسفورڈ ویکسین گروپ میں ایک تحقیقی ماہر ڈاکٹر رمیش راما سوامی نے کہا ہے کہ ہمیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ ہماری ویکسین بالکل اس طرح زائد عمر افراد کے مدافعتی نظام کو بہتر بنارہی ہے جس طرح اس نے نوجوان رضاکاروں کے مدافعتی نظام کو تیزی سے بہتری کی جانب مائل کیا۔ دوسرے مرحلہ میں ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ کیا یہ خود بیماری سے بھی تحفظ فراہم کر رہی ہے، دو ہفتہ بعد دوسری خوراک سے 99 فیصد شرکا میں اینٹی باڈی ریسپانسز نیوٹرلائز ہوگیا جن میں ہر عمر کے افراد شامل تھے۔
تازہ ترین