• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رواں سال جولائی تا ستمبر 59000 نوجوان اور ورکرز جابس سے محروم ہوگئے، تجزیہ

لندن (پی اے) ایک نئی سٹڈی کے مطابق 2019 کے پورے سال کی بہ نسبت موسم گرما میں زیادہ نوجوان ورکرز فاضل قرار دے دیئے گئے۔ ٹی یو سی کی جانب سے کئے جانے والے تجزیئے سے یہ پتہ چلا کہ جولائی اور ستمبر کے دوران 16 سے 24 سال عمر کے 59000 ورکرز اپنی جابس سے محروم ہو گئے، یہ تعداد گزشتہ سال کی بہ نسبت 3000 زیادہ ہے۔ یونین آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ تجزیہ کے نتائج نوجوانوں پر مرتب ہونے والےکوویڈ۔19 اقتصادی بحران کے غیر متناسب اثرات پر روشنی ڈالتے ہیں۔ ٹی یو سی نے متنبہ کیا ہے کہ نئی جابس تخلیق کرنے کے لئے ہنگامی فنڈنگ کی ضرورت ہے ورنہ ایک نسل کو سخت بیروزگاری کا سامنا کرنا ہوگا۔ ملازمت کرنے والے 16 سے 24 سال عمر کے نوجوانوں کی تعداد 8 فیصد کم ہو کر 3.5 ملین پر آگئی جوکہ 2008 میں ہونے والے فنانشل کریش کے دوران کسی بھی وقت سے کم تر ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس صورت حال کی بڑی وجہ یہ ہے کہ کوویڈ۔19 نے اکنامی کے ہر شعبہ کو سخت متاثر کیا ہے، جہاں نوجوانوں میں کام کرنے کا رجحان ہے، ان میں اکوموڈیشن اور فوڈ سروسز قابل ذکر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق زائد عمر ورکرز کے مقابلے میں نوجوان ورکرز کو زائد تعداد کو فاضل قرار دیا گیا۔ تجزیہ کے مطابق 16 سے 24 سال عمر کے 423000 افراد کو فاضل قرار دیتے وقت یا پھر کسی دوسری وجہ کے باعث کم سے کم مقررہ اجرت سے بھی کم ادائیگی کی گئی۔ ٹی یو سی کے جنرل سیکریٹری فرانسس او گریڈی نے کہا کہ ہم لوگ بیروزگاری کے ایک قومی بحران کے کنارے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ورکرز کی اس نسل کو اجتماعی بیروزگاری کے بحران میں نہ دھکیلا جائے۔ اگلے ہفتہ اخراجات کی جائزہ کارروائی میں ہمیں ملک بھر میں نئی جابس تخلیق کرنے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ گرین ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں گزشتہ ہفتہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ فنڈنگ کے مقابلے میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ سب سے زیادہ متاثرہ انڈسٹریز مثلا ریٹیل اور ہاسپیٹلٹی کی مدد کے لئے اقدامات کئے جائیں، یہ دونوں سیکٹر نوجوان ورکرز کے بڑے ایمپلائرز ہیں۔

تازہ ترین