• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زی فائیو پر پابندی کے حکومتی فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے، نمرہ بچہ

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) رواں ماہ نو نومبر کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک نوٹی فکیشن جاری کیا۔ جس میں کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں کسی قسم کے بھارتی مواد کی سبسکرپشن اور اس کے لیے رقم کی منتقلی پر پابندی عائد کر دی گئی۔اسی نوٹی فکیشن میں خاص طور زی فائیو پلیٹ فارم کا نام لے کر تذکرہ کیا گیا ہے ۔’وڈیو آن ڈیمانڈ‘ کے پلیٹ فارم ʼ’زی فائیو‘ جو کہ بھارت کے ʼزی میڈیا گروپ کا حصہ ہے۔ پہلے سے ہی پاکستانی سیریل ʼچڑیلز کی وجہ سے سوشل میڈیا میں بحث کا موضوع بنا ہوا تھا۔ اس پر پاکستانی روایات کے برعکس بولڈ تھیمز پیش کرنے کا الزام کچھ صارفین کی جانب سے بہت سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لگایا جا رہا تھا۔ لیکن اس پر کسی قسم کی کوئی حکومتی پابندی عائد نہیں کی گئی تھی۔ڈرامہ چڑیلز میں لیڈ رول نبھانے والوں میں پاکستانی اداکارہ نمرہ بچہ بھی ہیں جو ڈرامے پر تنقید کے جواب میں سوشل میڈیا پر متحرک دکھای دیتی رہیں۔’زی فائیو‘پر سرکاری پابندی کا چڑیلز اور دیگر پیش کیے جانے والے ڈراموں پراثر کے حوالے سے نمرہ بچہ کا کہنا تھا کہ وہ دیگر اداکاروں کی طرح اس فیصلے سے بہت مایوس ہوئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی پلیٹ فارم کو آج کے زمانے میں بند نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے بقول لوگ انہیں دیکھنے کے لیے چور دروازے جیسے کے وی پی این، وغیرہ کا استعمال کر لیتے ہیں۔ ان کے بقول لیکن اس سے انڈسٹری کو نقصان ہوتا ہے۔بات صرف ڈرامے کے اداکاروں تک محدود نہیں پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری سے جڑے دیگر افراد بھی اس فیصلے سے خائف نظر آرے ہیں۔

تازہ ترین