• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مردوں سے رونے کا حق چھین لینا انسانیت کیخلاف ہے، مدیحہ امام

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی معروف اداکارہ مدیحہ امام جو بولی وڈ میں بھی اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرچکی ہیں،خود کو خوش قسمت تصور کرتی ہیں،اداکارہ کا کہنا ہے کہ ان کے والدین نے ان کو اپنی زندگی کے فیصلے کرنے کا اختیار دیا ہے۔ان کے والدین نے ان کو صرف یہ نہیں کہہ دیا کہ یہ صحیح ہے اور وہ غلط بلکہ یہ بھی بتایا کہ کسی چیز کو صحیح اور غلط سمجھنے کی وجہ کیا ہے۔ لیکن وہ کہتی ہیں کہ بدقسمتی سے معاشرے میں ایسے لوگوں کی شرح بہت کم ہے جو اس طرح سوچتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ʼہمیں ضرورت ہے کہ ہم ان باتوں کے بارے میں غور کر کے انھیں سمجھ کر اور ان سے متاثر ہوئے بغیر انھیں حل کرنے اور تبدیلی لانے کی کوشش کریں۔اس بات سے بھی مدیحہ امام متفق ہیں کہ معاشرے میں عام طور پر کسی مرد کی سب سے بڑی خوبی یا ʼمردانگی کا اندازہ اس کی تکلیف برداشت کرنے کی قوت سے لگایا جاتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ بغیر شکایت ہر قسم کی ذمہ داریاں اٹھانا اس کے لیے لازمی ہو جاتا ہے۔لیکن مدیحہ امام کی نظر میں یہ انسانیت کے خلاف ہے کہ مردوں سے شکایت کرنے یا تکلیف میں رونے کا انسانی حق یہ کہہ کر چھین لیا جائے کہ ʼتم مرد ہو تم شکایت کیسے کر سکتے ہو۔مدیحہ امام کہتی ہیں ʼفلموں اور ڈراموں میں ہم جو کہانیاں دیکھتے ہیں وہ سماج کی عکاسی کرتی ہیں۔ اسی طرح پردے پر دکھائی جانے والی کہانیوں کا اثر ہماری اصل زندگی پر پڑتا ہے۔ لوگ ان کہانیوں سے متاثر ہوتے ہیں۔ ایسے میں ڈرامہ بنانے والوں پر بھی سماج میں صحیح اور غلط کے درمیاں توازن کو بنائے رکھنے کی زبردست ذمہ داری ہوتی ہے۔

تازہ ترین