• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کی دیگر پالیسیوں کی طرح ہیلتھ پالیسی بھی نہیں، پلوشہ خان


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’آپس کی بات‘ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہاہے کہ حکومت کی دیگر پالیسیوں کی طرح ہیلتھ پالیسی بھی نہیں،تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے کہا کہ حکومت کی کورونا پالیسی کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے،معیشت بھی اوپر جارہی ہے،ن لیگ کے رہنما عطاء تارڑ نے کہا کہ معیشت ڈوب چکی ہے لوگ بھوک سے مرجائیں گے۔ پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ حکومت کی دیگر پالیسیوں کی طرح ہیلتھ پالیسی بھی نہیں ہے،اپوزیشن جس راستے پر ہیں وہاں سے واپسی کا گیئر نہیں لگ سکتا، پورے ملک میں کہیں بھی ایس او پیز پر عمل نظر نہیں آتا، پی ڈی ایم کی تحریک شروع ہوگئی اسے نہ بریک لگ سکتا ہے نہ واپسی ہوسکتی ہے، کورونا کی وجہ سے ایک دوفیصد لوگ مرتے ہیں مگر حکومت کی پیدا کردہ بھوک اور بیروزگاری سے 22فیصد عوام کی یقینی موت ہے، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا پر ماسک کا الزام لگا ان کی انکوائری کا کچھ پتا نہیں لگا، فیصل سلطان شوکت خانم کے ذاتی ملازم ہیں انہیں کس میرٹ پر صحت کا مشیر بنایا گیا، عمران خان چن چن کر اپنے قریبی لوگوں کو عہدوں پر لگارہے ہیں، نعیم بخاری کو کس میرٹ پر ایم ڈی سرکاری ٹی وی لگایا گیا،پی ڈی ایم جلسوں میں ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔ تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ حکومت کی کورونا پالیسی کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے، پی ڈی ایم ہماری پالیسی کو نہ سراہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، بل گیٹس، ڈبلیو ایچ او اور ورلڈ اکنامک فورم ہماری پالیسی کو سراہ رہے ہیں، ہماری پالیسی پر کیس اسٹڈی رکھی گئی ہے کہ کورونا کو بھی کنٹرول کیا اور معیشت بھی اوپر جارہی ہے ،کورونا کی پہلی لہر میں بلاول شور مچاتے تھے کہ لوگوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے عمران خان لاک ڈاؤن کیوں نہیں کررہا، شاہد خاقان عباسی نے ہمیں کہا کہ پاکستان میں بھی مودی کی پالیسی اپنائیں، آج انڈیا کا اس پالیسی کی وجہ سے جو حال ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ ن لیگ کے رہنما عطاء تارڑ نے کہا کہ پاکستان کی بیس فیصد آبادی مفلسی کی وجہ سے بھوک کی شکار ہے، معیشت ڈوب چکی ہے لوگ بھوک سے مرجائیں گے، انہوں نے دو سال میں 5.8فیصد ترقی کو منفی اعشاریہ چار پر کردیا ہے، عمران خان اس ملک کا سب سے بڑا کورونا ہے وہ رہا تو لوگ ویسے ہی مرجائیں گے، لاہور جلسے کیلئے پانچ لاکھ ماسک خریدے ہیں، یہ کیا اسمارٹ کورونا ہے جو صرف پی ڈی ایم کے جلسوں میں پھیلتا ہے، فردوس عاشق اعوان گوجرانوالہ میں مجمع اکٹھا کریں وہاں کورونا نہیں پھیلتا، تمام حکومتی ترجمان اپنے اپنے حلقوں میں گید رنگ کررہے ہیں کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں ہے۔ مسلم لیگ نون کے عطا تارڑ نے کہا کہ ڈاکٹرز نے نوازشریف کو سختی سے منع کیا ہے سفر کرنے سے دوسری طرف ایک شخص پاکستان میں ہے جو کہتا ہے نہیں چھوڑوں گا۔ جب نوازشریف یہاں تھے تو ان کے معالج کو گھنٹوں تک نہیں ملنے دیا جاتا تھا نہ وقت پر ادویات پہنچائی جاتی تھیں ہم بہت تلخ تجربات سے گزرے ہیں ۔جو شخص یہ کہے کہ سردی کے موسم میں شہباز شریف کو ہیٹر نہ دو اس صورتحال میں ہم نوازشریف کو کیسے بلا لیں۔تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ تعزیت پیش کرتا ہوں نوازشریف کی والدہ کی اللہ ان کے لواحقین کو صبر جمیل اور ان کی والدہ کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے ۔ماں کے نام پر سیاست کرنا مناسب نہیں یہ کہنا کہ ہمیں اطلاع نہیں ملی حکومت کو توفیق نہیں ہوئی کہ اطلاع دیتے بارہ بجے ان کا انتقال ہوا بلور ہاؤس میں تھیں پانچ گھنٹے تک اطلاع نہیں ملی عجیب بات ہے اور پھر وہ عمران خان پر ڈال دیا۔ پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ نوازشریف ، مریم نواز اور مسلم لیگ نون سے تعزیت کا اظہار کرتی ہوں، میں لکھ کر دینے کو تیار ہوں اگر نوازشریف واپس آجاتے ہیں تو یہ لوگ ہاتھ جوڑ کر انہیں واپس بھیجیں گے، اگر وہ آنے کا ارادہ کرلیں تو یہ ان کو نہ لانے کے بہانے ڈھونڈیں گے۔عطا تارڑ نے مزید کہا کہ یہاں دوہرے معیار ہیں جہانگیر ترین کو کوئی نہ گرفتار کرسکتاہے نہ ان سے کوئی پوچھ سکتا ہے فیصل واوڈا کی مثال بھی سب کے سامنے ہے۔اگر بیماری جعلی تھی تو ڈاکٹر یاسمین راشد کو جیل میں ڈال دیں اور یہ بھی بتادوں اگلے تین چار ماہ میں آپ لوگ چینج ہونے والے ہیں اور آپ لوگوں کو این آر او نہیں ملے گا اور جو چوریاں آپ نے کیں ہیں آپ کا لیڈر دو دن جیل نہیں گزار سکے گا۔آپ زیڈ گولڈ اسمتھ کی مہم چلائیں ادھر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سازشیں کریں یہ سب نہیں چلے گا۔ فیصل جاوید نے مزید کہا کہ کسی کے انتقال پر سیاست نہیں ہونی چاہیے نواز شریف ضرور آئیں اپنی والدہ کی تدفین میں ان کے پوتے بھی ضرور آئیں۔یہ کون سے ڈاکٹر ہیں جو کہتے ہیں ایک ایک گھنٹے جلسے میں تقاریر کریں اور سفر بالکل نہ کریں اور کسی قسم کی میڈیکل ڈاکیومنٹ بھی نہیں دیتے۔

تازہ ترین