• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سلیم رضا کو مداحوں سے بچھڑے 37برس بیت گئے

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی فلمی صنعت کے نام وَر گلوکار سلیم رضا کی برسی گزشتہ روز منائی گئی ہے۔ سلیم رضا25نومبر1983ء کو کینیڈا میں انتقال کر گئے تھے۔ پچاس اور ساٹھ کی دہائی میں سلیم رضا کو بہت شہرت ملی اور ان کی آواز میں کئی فلمی گیت مقبول ہوئے۔4 مارچ 1932ء کو مشرقی پنجاب کے عیسائی گھرانے میں پیدا ہونے والے سلیم رضا قیامِ پاکستان کے بعد لاہور آگئے جہاں ریڈیو پاکستان پر گائیکی کا سلسلہ شروع کیا۔ ان کے فلمی کیریئر کا آغاز “نوکر” سے ہوا جس نے انھیں انڈسٹری میں‌ قدم جمانے کا موقع دیا۔پاکستان میں گائیکی کے افق کا وہ ستارہ جو کئی برس پہلے ڈوب گیا تھا، اسے فلم انڈسٹری اور سُروں کی دنیا میں جن نغمات کی وجہ سے یاد کیا جاتا ہے انہی میں‌ ایک حمدیہ اور نعتیہ کلام بھی شامل ہے۔اس حمدیہ کلام کے خالق قتیل شفائی ہیں۔ اس کی طرز تصدق حسین نے ترتیب دی تھی اور سلیم رضا نے اسے اپنی پُر سوز آواز میں ریکارڈ کروایا تھا۔ اسی گلوکار کی آواز میں‌ یہ نعت آج بھی سنی جاتی ہے۔سلیم رضا کی آواز میں‌ جو گیت مقبول ہوئے ان میں یارو مجھے معاف رکھو، میں نشے میں ہوں۔

تازہ ترین