(چیئرپرسن ٹیوٹا)
ہم دنیا کے ان ممالک میں شامل ہیں جہاں آدھی سے زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہیں۔ بدقسمتی سے ماضی میں ایسی پالیسیز سامنے نہیں آئیں جن سے ان نوجوانوں میں کو مرکزی دھارے میں لایا جاتا، جہاں یہ خود کفیل بھی ہوتے، اپنے خاندان کا معاشی بوجھ اٹھا سکتے اور ملکی ترقی میں معاون ثابت ہوتے ۔وزیر اعظم نے اپنے پہلے خطاب میں فنی اور ووکیشنل تعلیم کی اہمیت پر زور دیا ۔ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی پنجاب فنی تربیت فراہم کرنے والا سب سے بڑا سرکاری ادارہ ہےجو صوبہ بھر میں پھیلے ہوئے اپنے چار سو تین اداروں میں طلباء اور طالبات کو تربیت فراہم کر رہا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں سب سے پہلے اس امر کا تعین کیا گیا کہ جہاں جہاں خامیاں ہیں، ان کو دور کیا جائے اور پھر نیا وژن لانچ کیا جائے۔ اللہ کے فضل سے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور صوبائی وزیر انڈسٹریز کی رہنمائی میں گذشتہ ایک سال میں ٹیوٹا آج اس مقام پر کھڑا ہے جہاں ہم اپنے وژن 2023 کی طرف کامیابی سے بڑھ رہے ہیں۔ ٹیوٹا میں جدت لانے کے لئے نیو ایکو سکل سسٹم متعارف کیا گیا۔ ہم پانچ اصولوں ایکسیس،کوالٹی اشورنس، ڈیمانڈ ڈریون سکل ،اکنامک آپر ٹینوٹیز ،انوویشن اور سکل ایمپاورمنٹ پر فوکس کر رہے ہیں ۔ٹیوٹا نے دو بڑے پراجیکٹس کا آغاز کیا جن میں سی ایم ہنر مند نوجوان اور ای لرننگ پروگرام شامل ہیں۔ ٹیوٹا نے ان پروگراموں کے تحت ایک لاکھ اضافی طلبہ کو بالکل مفت ہنر فراہم کرنے کا کامیابی سے آغاز کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک سال کے اندر جہاں پہلے ٹیوٹا سالانہ نوے ہزار طلبہ کو تربیت فراہم کر رہا تھا، اب دو لاکھ تیتیس ہزار آٹھ سو طلبہ کو تربیت دے رہا ہے۔ تعداد میں اضافہ یقیناً ہماری بنیادی ترجیح تھی لیکن اس ترجیح کا دوسرا اور اہم ترین حصہ کوالٹی میں کسی قسم کا کمپرومائز نہ کرنا تھا۔ اس کے لئے بھی متعدد اقدامات کئے گئے۔ سی بی ٹی اینڈ اے فنی تعلیم کے معیار کے اس پیرا میٹر کو کہتے ہیں جسے دنیا کے 130 ممالک نے اپنایا ہے۔ ٹیوٹا اپنے تمام کورسز اور سسٹم کو اس معیار کے مطابق تیزی سے شفٹ کر رہا ہے۔ سمارٹ کلاس رومز سمیت جدید ترین تربیت کی فراہمی کے عالمی معیار کو جون 2021 تک ٹیوٹا کے تمام اداروں میں نافذ کر دیا جائے گا۔ اس میں مکمل کامیابی اپنے اساتذہ کو جدید تربیت فراہم کئے بغیر حاصل کرنا ممکن نہیں تھی، اسی لئے پہلے مرحلے میں ہنر مند استاد پروگرام کے تحت نو سو اساتذہ کو نیوٹک اور ٹیوٹ ایس ایس پی کے تعاون سے سی ٹی بی اینڈ اے کے تحت تربیت فراہم کی گئی تاکہ انہیں بھی عالمی معیار کے مطابق اپ گریڈ کیا جائے۔ ٹیوٹا ٹیکسٹائیل، ہاسپیٹیلیٹی ،ٹورازم ،ری نیو ایبل انرجی ،آٹو موٹیو ،فوڈ پری ریزرویشن ،آئی ٹی سمیت ہیومین ریسورسز کے سیکٹرز کے لئے 20 سنٹر آف ایکی لینس بنا رہا ہے جہاں ان فیلڈز میں عالمی معیار کے ہنر مند تیار کئے جا رہے ہیں۔ ان سنٹر آف ایکسی لینسز کا قیام بھی ایسے شہروں میں کیا گیا ہے جہاں ان سے متعلق انڈسٹری موجود ہے۔ ٹیوٹا کے طلبہ کو مارکیٹ میں اچھے معاوضے پر روزگار کی فراہمی کے لئے انڈسٹری اور ٹیوٹا میں بہت گہرا تعلق ہونا انتہائی لازمی ہے، ہم نے اس تعلق میں دوریاں ختم کرنے کے لئے بہت سے منصوبوں پر کام کیا ۔اٹھارہ سیکڑز میں سیکٹر سکل کونسلز بنائی گئیں۔ ہم اپنے نصاب اور تربیت کو انڈسٹری کی ضرورت کے مطابق تبدیل کر رہے ہیں اور یہ کام مسلسل جاری ہے۔ ہمیں اس بات کا بھی ادراک ہے کہ کس انڈسٹری کو کس شہر میں کیسے اور کتنے ہنر مند درکار ہیں؟ سکل سیکٹر میں ڈیمانڈ کو جانچنے کے لئے اپنی طرز کے پہلے سکل میپنگ ریسرچ پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے جو زمینی حقائق کی بنیاد پر یہ انفارمیشن فراہم کرتا ہے کہ کس علاقے میں کونسی سکل کی ڈیمانڈ ہے اور وہاں کتنی اور کونسی ورک فورس کی ضرورت ہے؟ ہمارا وژن 2023 ہمیں پابند کرتا ہے کہ ہم اپنے طلبہ کے لئے بہتر معاوضے پر روزگار کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ کیریئر ڈیویلپمنٹ ڈویژن اور پورے پنجاب میں ہمارے طلبہ کی رہنمائی کے اپ گریڈڈ جاب پلیسمنٹ سنٹرز طلبہ کی بھرپور رہنمائی کر رہے ہیں۔ اپرنٹس شپ ایکٹ 2020 بھی ایک اہم ترین قدم تھا جس کے تنائج آنے والے دنوں میں نظر آنا شروع ہو جائیں گے۔ اس سے طلبہ کو ان جگہوں پر کام کرنے کے مواقع میسر ہوں گے اور ساتھ ہی معقول معاوضہ بھی ملے گا جہاں انہوں نے کام کرنا ہے۔ ٹیوٹا اپنے گریجویٹس کو بلا سود قرضے بھی فراہم کر رہا ہے تاکہ طلبہ معاشی طور اپنے پاوں پر کھڑا ہو سکیں۔ کوویڈ 19 نے پوری دنیا کو متاثر کیا۔ اس دوران بھی ٹیوٹا نے اپنے پروڈکشن یونٹس سے ماسکس ،گلوز ،فیس شیلڈز سنیٹائزر اور دیگر اشیاء کی پیدوار کا آغاز کیا اور اس عالمی وباء سے نمٹنے کے لئے اپنا کردار ادا کیا ۔
پچھلے ہفتے وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے بھی ٹیوٹا کی ری ویو میٹنگ میں اس ادارے کی کارکردگی کو سراہا جو پورے ٹیوٹا کے لئے ایک اعزاز ہے۔ ٹیوٹا کے آگے بڑھتے قدموں کے نتائج میڈیا کی سپورٹ کے بغیر ممکن نہیں۔ آپ کے ذریعے ہی ہم والدین اور بچوں کو یہ پیغام پہنچا سکتے ہیں کہ اب پاکستان میں عالمی معیار کی فنی تربیت آپ کے بچے کے لئے بالکل مفت میسر ہے ۔یہ اس حکومت کا وژن ہے جسے ہم عملی جامہ پہنا رہے ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہنر مند ہاتھ پاکستان کی ترقی کے ضامن ہیں ۔
(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)