• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کی پہلی لہر سنگین تھی دوسری بھی خطرناک ہوسکتی ہے، ڈاکٹر فیصل


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’جرگہ‘‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کورونا کی پہلی بھی بہت سنگین تھی دوسری لہر بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ سینئر صحافی و میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا کی سیاست کویڈ کے گرد گھوم رہی ہے اور امریکہ کی سیاست میں بھی کویڈ نے کردار ادا کیا اگر کورونا کا مسئلہ نہ ہوتا تو ٹرمپ کی ہار نہ ممکن تھی لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں کورونا کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پہلی لہر بھی بہت سنگین تھی ہزاروں اموات ہوئیں اور میں سمجھتا ہوں دوسری لہر بھی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے اگر ہم نے احتیاط کا دامن نہ تھاما۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں پینتالیس اموات ہوئی ہیں جو خطرناک ہے۔ ہر وائرس میں بدلاؤ آتا ہے اب سوال یہ ہوتا ہے کہ اس بدلاؤ کے بعد وہ وائرس زیادہ مہلک ہوگیا یا کوئی اثر نہیں آیا موجودہ لہر کواس وقت تک سائنسی اعتبار سے کسی بدلاؤ کا ذمہ دار نہیں ٹہرا سکتے اگر ہم کسی چیز کو ٹہرا سکتے ہیں تو وہ ہماری بداحتیاطی ہے ، سردیوں کی وجہ سے جو ہمارے معاملات میں بدلاؤ آتا ہے وہ بھی شامل ہے اور اب ہم نے ایک ذہن یہ بنا لیا ہے کہ ہم احتیاط کرنے سے یا تنگ آگئے ہیں یا عمل کرنے سے گریز کرنا شروع کر دیا ہے یہ اب سائیکالوجی کا مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ابھی تک جو اعداد و شمار ہیں موجودہ لہر کے اگر ان کو دیکھیں تو وہی تناسب چل رہا ہے جس طرح پہلے رہا ہے لیکن ہوتا یہ ہے کہ نوجوان کی موت کو زیادہ توجہ ملتی ہے لیکن ابھی تک اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے ایسا نہیں لگا کہ اب یہ کسی عمر کا لحاظ نہیں کر رہا لیکن ہم اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں اگر کوئی اس میں بدلاؤ آتا ہے تو یہ اہم معاملہ ہوگاتاکہ ہم اس پر وارننگ دے سکیں یہ اہم معاملہ ہوگا۔جلسہ جلوس کا نقصان تو اپنی جگہ موجود ہے لیکن اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ جو لوگ اپنے لیڈرز کو فالو کرتے ہیں ان سے متاثر ہوتے ہیں اس سے جو میسج آگے جائے گا وہ خطرناک بات ہے اور یہ بات کسی ایک پارٹی کے حوالے سے نہیں کہہ رہا۔

تازہ ترین