• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کابینہ کا اجلاس کل، اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کیلئے ضمنی گرانٹ پر غور ایجنڈے میں شامل

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) وفاقی کابینہ منگل کو اسٹیل ملز ملازمین کو نکالنے کیلئے ضمنی گرانٹ کا فیصلہ کرے گی ۔ اسٹیل ملز ملازمین کیلئے 19 ارب 65 کروڑ روپے ضمنی گرانٹ کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ ذ رائع کے مطا بق اسٹیل ملز کے تمام 9 ہزار سے زائد ملازمین کو دو مرحلوں میں نکالا جائے گا ۔ وفاقی حکومت ملازمین کو بقایا جات فراہم کرے گی ۔ ملازمین کو تقریباً 20 ارب روپے ادا کئے جائیں گے ۔ پہلے مرحلے میں ساڑھے چار ہزار ملازمین کو نکالا جارہا ہے ۔ دوسرے مرحلے میں مزید ساڑھے چار ہزار ملازمین کو نکالا جائے گا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 20 نومبر کے فیصلے توثیق کیلئے وفاقی کابینہ میں پیش کئے جائیں گے۔ وفاقی کابینہ میں پاکستان اسٹیل ملز کے تمام ملازمین کو فارغ کرنے کے پلان پر عمل درآمد کیلئے 19 ارب 65 کروڑ روپے کی ضمنی گرانٹ جاری کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر وفاقی کابینہ فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے سے متعلق پالیسی فیصلہ کرے گی۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں چودہ نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائیگا، ذ رائع کے مطا بق کابینہ منگل کو کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے 15 کروڑ ڈالر جاری کرنے کا فیصلہ کرے گی ۔ کابینہ میں ویکسین کی ایڈوانس بکنگ کے حوالے سے خطرات پر بھی غور کیا جائے گا۔ ویکسین کی خریداری کیلئے 15 کروڑ ڈالر کی ضمنی گرانٹ کے معاملے پر غور کیا جائے گا ۔ پہلے مرحلے میں ویکسین ہیلتھ ورکرز اور 65 سال سے زائد عمر کے افراد کیلئے خریدی جائے گی ۔ پہلےمرحلے میں تقریبا 1 کروڑ لوگوں کو ویکسین دی جائے گی ۔اجلاس میں 2 انسداد ریپ آرڈیننس پیش کئے جائیں گے ۔اینٹی ریپ انوسٹی گیشن اینڈ ٹرائل آرڈیننس 2020 پیش کیا جائے گا ۔ تعزیرات پاکستان ترمیمی آرڈیننس 2020 بھی پیش کیا جائے گا ۔ کابینہ کمیٹی قانون سازی نے دونوں آرڈیننسز کی 26 نومبر کو منظوری دی تھی ۔ سی سی ایل سی کے 26 نومبر کے فیصلے توثیق کیلئے کابینہ کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ مجوزہ آرڈی ننس کے تحت اینٹی ریپ انوسٹی گیشن اینڈ ٹرائل آرڈیننس کے تحت خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ مجوزہ آرڈیننس کے تحت کمشنر، ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں خصوصی انسداد ریپ سیلز قائم کیے جائیں گے ۔ انسداد ریپ سیل واقعہ کی فوری ایف آئی آر، تحقیقات کو یقینی بنائے گا۔ مجوزہ آرڈیننس کے تحت متاثر فرد کے طبی معائنہ کے مر وجہ غیر انسانی طریقہ کار کو ختم کیا جائے گا ۔جنسی تشدد زدہ فرد کے ملزم سے کراس ایگزایمینیشن کا خاتمہ کیا جائے گا ۔اینٹی ریپ انوسٹی گیشن اینڈ ٹرائل آرڈیننس کے تحت ان کیمرہ ٹرائل کیا جائے گا ۔ گواہوں کا تحفظ، تحقیقات میں جدید آلات کا استعمال، متاثرین کو قانونی معاونت دی جائے گی ۔ خصوصی پراسیکیوٹر تعینات ہوں گے، ڈی پی او کی سربراہی میں جے آئی ٹی تحقیقات کرے گی ۔ قوانین کے مکمل نفاذ کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی ۔ نادرا جنسی جرائم میں ملوث افراد کا ڈیٹا مرتب کرے گی ۔

تازہ ترین