• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

PDMسے نمٹنے کیلئے وزیرداخلہ تبدیل، شیخ رشید داخلہ، حفیظ شیخ خزانہ، سواتی ریلویز، اعجاز شاہ نارکوٹکس کے وزیر ہوں گے

شیخ رشید داخلہ، حفیظ شیخ خزانہ، سواتی ریلویز، اعجاز شاہ نارکوٹکس کے وزیر ہوں گے


اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں)وفاقی کابینہ میں رد و بدل کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کو وزارت داخلہ کا قلمدان سونپ دیا گیا ہےجبکہ مسلم لیگ (ن)کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف نے الزام عائد کیاہے کہ شیخ رشید کو وزیرداخلہ بنایا ہی اس لئے گیاہے کہ پی ڈی ایم کے لوگوں پر لاٹھی چارج ہو‘حکومت شیخ رشید جیسے شخص سے اپوزیشن کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے‘ یہ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہوگا۔

ادھروزیراعظم کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس بھی ہواہے جس میں وفاقی کابینہ میں مزید تبدیلیوںپر صلاح ومشورہ کیاگیا ‘اجلاس کے دوران عمران خان نے شیخ رشید کو ہدایات بھی جاری کیں ۔ 

جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ کو انسداد منشیات کی وزارت دی گئی ہے۔ سینیٹر اعظم سواتی ریلوے اور ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ خزانہ کے وزیرہوں گے‘ذرائع کے مطابق حفیظ شیخ کو مارچ میں سینیٹ کا رکن منتخب کرایا جائے گا۔

دریں اثناء ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھالیا ۔ صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان سے حلف لیا۔جمعہ کو ایوان صدر میں حلف برداری کی تقریب ہوئی۔ کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزراء کے محکموں میں ردو بدل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

کابینہ ڈویژن نے عبدالحفیظ شیخ کو وفاقی وزیر مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔ جمعہ کو کابینہ ڈویژن کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم عمران خان کی ایڈوائس پر ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو وفاقی وزیر مقرر کیا ہے۔

نمائند جنگ کے مطابق عبد الحفیظ شیخ اس وقت قومی اسمبلی یا سینیٹ کے رکن نہیں ہیں ۔ آئین کے آرٹیکل 91(9) کے تحت وزیر اعظم کسی کو بھی وفاقی وزیر نامزد کرسکتے ہیں لیکن یہ میعادصرف 6 ماہ ہے ۔ 

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کو مارچ میں سینیٹ کا رکن بنا یا جا ئے گا۔عبد الحفیظ شیخ کو اسلام آ باد ہائی کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں وزیر بنایاگیا ہے تاکہ وہ کابینہ کی کمیٹوں کی سر براہی اور رکنیت بر قرار رکھ سکیں۔

ادھرمسلم لیگ (ن)کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف نے جیونیوزکے پروگرام ’’نیاپاکستان ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ ملتان والی تاریخ لاہور میں دہرائی گئی تو ریاست کی بدقسمتی ہوگی‘ شیخ رشید کو وزیرداخلہ بنایا ہی اس لئے گیاہے کہ پی ڈی ایم کے لوگوں پر لاٹھی چارج ہو‘حکومت شیخ رشید جیسے شخص سے اپوزیشن کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے‘ یہ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہوگا۔

ان کا مزیدکہناتھا کہ تھرڈ امپائر کا کسی نے نام نہیں لیا تھا ہم تو نام لے رہے ہیں‘پی ٹی آئی این آر او دینے نہ ہی ڈائیلاگ کرنے کی پوزیشن میں ہے‘ ڈائیلاگ حکومت سے ہوتے ہیں یہ حکومت میں نہیں ہیں، پچھلے چھ ماہ سے ان کی عملداری بالکل ختم ہوچکی ہے‘جو شخص اپوزیشن سے ہاتھ ملانا گوارا نہیں کرتا تھا وہ آج اسمبلی میں ڈائیلاگ کرنے کی دعوت دے رہا ہے، قوم فیصلہ دے چکی ہے کہ ہمیں آئین اور قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں چاہئے‘پاکستان میں دہشتگردوں کا سب سے بڑا گروہ حکومت میں بیٹھا ہوا ہے۔  

نمائندہ جنگ کے مطابق حفیظ شیخ کے وفاقی وزیر بننے سے ان کی کابینہ کمیٹیوں کی رکنیت اور سر براہی تو محفوظ ہوگئی ہے لیکن وزیر اعظم کے دیگر پانچ مشیر اور معاونین خصوصی ڈاکٹر عشرت حسین ، عبد الرزاق دائود ، ندیم با بر ، شہزاد اکبر اور ڈاکٹر فیصل سلطان کے بارے میں ابھی تک فیصلہ نہیں ہوسکا کہ کیا انہیں بھی وفاقی وزیر بنایاجا ئے گا یا ان کی جگہ کسی اور کو رکنیت دی جا ئے گی ۔ 

یہ تو طے ہے کہ کابینہ کمیٹیوں کی اب تشکیل نو ہوگی۔حفیظ شیخ کے وفاقی وزیر بننے سے مشیر کا ایک عہدہ خالی ہوگیا ہے ۔ اب وفاقی وزیروں کی کل تعداد 27سے بڑھ کر 28 ہوگئی ہے۔ وزرائے مملکت تین ہیں۔ مشیر پانچ سے کم ہوکر چار رہ گئے ہیں۔ معاونین خصوصی 16 ہیں ۔ وفاقی کا بینہ کے ارکان کی مجموعی تعداد بدستور 51 ہے۔

تازہ ترین