• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک شخص کسی کے گھر مہمان بن کے گیا۔ میزبان نے خاطر داری کرتے ہوئے اس کے آگےمالٹے کی پلیٹ رکھی ۔ میزبان نے کھانا شروع کیا۔ پانچ مالٹے کھانے کے بعد اس نے چھٹا اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’کیا بتاؤں ، میری نظر بہت کمزور ہے مجھے پلیٹ میں رکھے پھل نظر نہیں آرہے۔‘‘میزبان (جل کربولا):’’جی ہاں! جبھی آپ مالٹوں کو انگور سمجھ کر کھا رہے ہیں۔‘‘

***************************

ایک خاتون نے بڑا سا کیک خریدا۔ کیک پیک کرنے سے پہلے بیکری والے نے چھری اٹھاتے ہوئے پوچھا’’چھ ٹکڑے کروں یا آٹھ؟‘‘

’’چار کردیں، میں آج کل ڈائٹنگ کر رہی ہوں۔‘‘ خاتون نے جواب دیا۔

***************************

ایک لڑکا نجومی کے پاس گیا اور بولا،’’میری ہتھیلی میں کھجلی ہورہی ہے۔‘‘

نجومی بولا،’’تمہیں جلد ہی دولت ملنے والی ہے۔‘‘یہ سن کر لڑکے نے کہا، ’’میرے پاؤں میں بھی کھجلی ہورہی ہے۔‘‘نجومی نے جواب دیا، "تم سفر بھی کرو گے۔"

لڑکے نے پھر کہا ، "میرے سر میں بھی کھجلی ہورہی ہے۔"

نجومی نے جھنجھلا کر لڑکے کو کرسی سے اٹھاتے ہوئے کہا،’’چلو بھاگو یہاں سے، تمہیں تو خارش کی بیماری معلوم ہوتی ہے۔‘‘

تازہ ترین