• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر الماس روحی

آج صبح سے بی بطخ کے گھر میں شور تھا۔ ان کی چھوٹی اور لاڈلی بیٹی ،بینی کی سالگرہ تھی اور وہ اسے انتہائی اہتمام سے منانا چاہتی تھیں۔بینی کے دو جڑواں بھائی تھے، ’’بنٹو‘‘ اور ’’بالو‘‘ بنٹو کو باجا بجانے اور بالو کو بین بجانے کا شوق تھا، دونوں بہت شریرتھے۔ بی بطخ اپنے دونوں بچوں کو بہت سمجھاتی اور بری باتوں سے روکتی تھیں۔ بچےاپنی بہن کی سالگرہ کسی تفریحی مقام پر منانے کے خواہش مند تھے اور وہ صبح سے باغ میں پکنک پرجانے کے لیے شور کررہے تھے یہ ایک بہت بڑا باغ تھاجس کے ساتھ ہی بڑی سی جھیل تھی۔

جھیل میں بڑے بڑے بگلے اپنی لمبی لمبی چونچوں سے مچھلیاں پکڑتے اور کھاتے نظر آتے تھے۔ بی بطخ کے بچے انہیں شوق سے دیکھتے تھے۔ بی بطخ بادلوں کے تیور دیکھتے ہوئے بولیں۔ ’’قیں قیں قیں، بھئی آسمان پر بادل چھائے ہوئے ہیں، کالی گھٹاؤںکو دیکھ کر لگتا ہےکہ کچھ دیر بعد بارش شروع ہوجائے گی۔‘‘ بنٹو بولا ’’قیں، قیں، قیں، کوئی بات نہیں، ہونے دیں بارش ، اس سے پکنک منانے کا مزا دوبالا ہوجائے گا۔‘‘ ہمیں ڈر کیسا، ہمارے پاس تو پرہیں جو ہمیں بھیگنے سے بچالیں گے۔‘‘ بالو نے کہا۔ ’’قیں قیں قیں، ہم ایک بڑی سی چھتری بھی تو لے کرجائیں گے، زیادہ بارش کی صورت میں ہم سب اس کے نیچے پناہ لیں گے۔‘‘ ننھی بولی، ’’قیں قیں قیں، میرے لیے بکری کا دودھ ضرور لے چلنا، مجھے بہت بھوک لگتی ہے۔‘‘ 

بی بطخ نے ہنستے ہوئے کہا۔ ’’چلو، آج ہم سب بینی کی سالگرہ باغ میں ہی منائیں گے، کسی گھنے درخت کے نیچے سالگرہ کا کیک کاٹیں گے، مگر گرم کپڑے ضرور رکھ لینا۔ اگر تم بھیگ گئے توسردی لگے گی جس سے بیمار پڑ جائو گے۔ بینی کو تو بخار فوراً ہوجاتا ہے۔‘‘ بی بطخ اور ان کے بچے پکنک کی تیاری کرنے لگے۔ بنٹو اور بالو نے ٹوکری میں کیک،برگر، مکئی کے پھولے، مونگ پھلی کے دانےرکھے ۔ بی بطخ نے ننھی کے لیے بکری کا دودھ، ایک بڑے تھرماس میں چائے اور پانی کی بوتل رکھی۔ بنٹو، بالو اور بینی سالگرہ کی مناسبت سے نئے کپڑے پہن کر تیار ہوئے۔جب وہ سب باغ میں پہنچے تو بہت خوش ہوئے۔ سورج، پودے، درخت، پہاڑ اور جھیل بی بطخ کے بچوں کوباغ میں دیکھ کر مسکرائے۔ انہوں نے سالگرہ کا کیک کاٹتے ہوئے ’’ہیپی برتھ ڈے ٹو بینی‘‘ ، قیں قیں کی آوازیں نکالتے ہوئے گایا۔

سورج نے بادلوں کی اوٹ سے نکل کر بی بطخ کو مبارک باد دی۔ اتنے میں بادل بھی گھر کر آگئے۔ انہوں نےننھی ننھی بوندوں کے ساتھ ساتھ بینی کوزندگی کا نیا سال شروع ہونے پر دعائیں دیں۔ ’’جم جم جیو اور چھم چھم کھیلو‘‘ بچے ابھی کھیل رہے تھے کہ بارش ہونے لگی۔ بارش سے بچنے کے لیے بی بطخ اپنے بچوں کو لے کرکھڑی ہوگئیں۔ جب بارش رک گئی تو سب کے کپڑے بھیگ چکے تھے۔ سب نے دوسرے کپڑے نکالے۔ 

درخت کے پیچھے جاکے بدلے اور پھر جھیل کےکنارے چلے گئے۔ اور بگلوں کے ساتھ کھیلنے لگے۔ کھیل کود کے بعد انہیں بھوک لگی۔ بنٹو نے دسترخوان بچھایا، بی بطخ نے سب کے آگے برگر اور دوسرے لوازمات رکھے۔ بچوں نے خوب سیر ہوکر کھایا۔شام کو بی بطخ اور بچے ہنستے کھیلتے اپنے گھر واپس آ گئے۔

تازہ ترین