• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسپین میں کورونا ویکسین نہ لگوانے والوں کے نام رجسٹر کرنے کا فیصلہ

لندن(پی اے ) اسپین کی حکومت نے کورونا وائرس سے بچائو کی ویکسین لگوانے سے انکار کرنے والوں کے نام رجسٹر کرنے اور یہ نام دیگر یورپی ممالک کو فراہم کرنے کے فیصلہ کیا ہے ،اسپین کے وزیر صحت سلواڈور ایلا نے کہاہے کہ ان لوگوں کے ناموں کی فہرست عام لوگوں اور آجرین کو دستیاب نہیں ہوگی۔ انھوں نے وائرس کو شکست دینے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ہم سب ویکسین لگوائیں ،اسپین یورپ میں کورونا وائرس سے سب سے بری طرح متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے،اب یہ گزشتہ ہفتہ یورپی یونین کے رکن ممالک کی جانب سے منظور کی جانے والی Pfizer-BioNTech لگانے کاآغاز کررہاہے ،پیر کو مقامی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اسپین کے وزیر صحت نے کہا کہ یورپی یونین کے 27ممالک نے ویکسین لگانے کی منظوری دی ہے ۔انھوں نے کہا کہ ویکسین لگوانا لازمی نہیں ہے ،انھوں نے بتایا کہ ویکسین نہ لگوانے کے ناموں کو یورپی ممالک کے درمیان تبادلہ کیاجائے گا ،انھوں نے کہا کہ یہ کوئی ایسا ڈاکومنٹ نہیں ہے جسے عام کیا جائے اور اس کو ڈیٹاپروٹیکشن کے تحت بحفاظت محفوظ رکھا جائے گا ،انھوں نے بتایا کہ جن لوگوں کو یہ ویکسین لگانے کی پیشکش کی جائے گی اور وہ انکار کریں گے تو اس کی وجہ بھی درج کی جائے گی ،ایک حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق ویکسین لگوانے سے انکار کرنے والے اسپین کے شہریوں کی تعداد نومبر میں 47 فیصد تھی جو اب کم ہوکر 28 فیصد رہ گئی ہے،وزیر صحت نے بتایا کہ نمبر آنے پر حکام خود ویکسین لگانے کیلئے شہریوں سے رابطہ کریں گے ،انھوں نے کہا کہ ویکسین نہ لگوانے کا فیصلہ اگرچہ ان کی غلطی ہے لیکن لوگوں کو اس کا حق حاصل ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم اس حوالے سے لوگوں کے شکوک وشبہات دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں ،پیر کو اسپین میں کورونا کے سبب مرنے والوں کی تعداد 50,000 سے تجاوز کرگئی ،کورونا کی وبا کے دوران اسپین میں کورونا سے متاثرہ 1.8 ملین سے زیادہ افراد کی رجسٹریشن کی گئی تھی۔ مئی تک اسپین میں رات 11 بجے سے صبح 6 بجے تک کاکرفیو نافذ کیاجاتاتھا ،بہت سے مقامات پر ان اوقات میں لوگوں کو صرف ملازمت پر جانے ،ادویات خریدنے اورمعمر افراد یا بچوں کی دیکھ بھال کیلئے جانے کی اجازت دی جاتی تھی ۔ریجنل رہنمائوں کو کرفیو کے اوقات میں کمی بیشی کرنے یا سفر کیلئے سرحدیں بند کرنے کا اختیار دیاگیاہے۔
تازہ ترین