ماسکو(اے ایف پی)امریکی پابندیوں کے باوجود روس اور ترکی کے درمیان فوجی تعلقات میں پیشرفت اور تعاون کا سلسلہ جاری ہے،اے ایف پی کے مطابق روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روسی میزائل سسٹم حاصل کرنے کے بعد امریکا نے جو پابندیاں ترکی پر لگائیں اس سے ماسکو اور انقرہ کے فوجی تعلقات میں دراڑ نہیں آئے گی۔رواں ماہ امریکا نے روس سے ایس-400 ائیر ڈیفنس سسٹم خرید لینے کے بعد سزا کے طور پر پابندیاں عائد کی تھیں۔امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے ترک وزیرخارجہ مولوت چائوش اوگلو کو بتایا تھا کہ امریکی پابندیاں اس سسٹم کو فروخت کرکے حاصل کیے جانےوالے ریونیو کو روکنے کیلئے ہے۔منگل کو ترک وزیرخارجہ نے ماسکو کا دورہ کیا اور لاوروف سے ملاقات کی،جنہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے آج ہماری ہم آہنگی کی تصدیق کرتے ہوئے ترکی سے فوجی تعلقات کو آگے بڑھایا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی دبائو کے باوجود ترکی کے تعاون کو آگے بڑھانے کے ارادے کو سراہا ہے۔چائوش اوگلو نے مزید کہا کہ ہم ایس-400 سمیت تمام معاملات کو بات چیت سے حل کرنے کو ترجیح دینگے۔