• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سنیما گھروں پر تالے لگ گئے، تو شان دار فلموں کی ریلیز کی زبردست تیاریاں دھری رہ گئیں اور دِل کے ارمان دل میں رہ گئے۔ قیامِ پاکستان کے بعد سے اب تک پہلی بار ایسا دیکھنے میں آیا کہ عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ کے مواقع پر کوئی فلم سنیما گھروں کی زبنت نہیں بن سکی۔

دوسری جانب عیدین کے موقع پر جیو سمیت مختلف ٹی وی چینلز نے چند برسوں کے دوران ریلیز ہونے والی فلموں کو ٹیلی کاسٹ کیا۔ اس طرح فلم کے ڈوبتے ٹائیٹینک کو ٹیلی ویژن نے بچالیا اور فلموں میں کام کرنے والے فن کاروں کو زندہ رکھا۔

ٹیلی ویژن کی چھوٹی اسکرین پر سپرہٹ ڈراما سیریلز پیش کی گئیں، جیو کی اسکرین پر ایک سے بڑھ کر ایک ڈراما پیش کیا گیا، جب سے سیونتھ اسکائی کے عبداللّٰہ کادوانی اور اسد قریشی نے ڈراموں کی کمان سنبھالی ہے  جیو نے انٹرٹیمنٹ کی دُنیا میں سب چینلز کو پیچھے چھوڑ دیا۔

عبداللّٰہ کادوانی نے اپنے تجربات سے شان دار اور ناظرین کے دِل جیتنے والے ڈرامے پیش کیے۔ جیو کا ’دیوانگی‘ گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کیا جانے والا ڈراما ثابت ہوا، دوسری جانب ترک ڈرامے ’ارطغرل‘ نے بھی غیر معمولی شہرت حاصل کی۔

فملوں میں بلال لاشاری اور عمارہ حکمت کی فلم ’دا لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کے لیے جیو فلمز نے ریلیز کی تمام تیاری کر رکھی تھیں، مگر کورونا کے سامنے کسی کی نہیں چلی۔ اس فلم کے علاوہ نوجوان ہدایت کار نبیل قریشی کی فلم ’قائداعظم زندہ باد‘ سرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ اور ’کملی‘ پروڈیوسر و اداکار عدنان صدیقی کی ’دم مستم‘ اداکارہ ماورا حسین کی فلم ’ٹچ بٹن‘ مُحب مرزا کی فلم ’عشرت میڈ اِن چائنا‘ شایان خان کی ’منی بیک گارنٹی‘ اور دیگر فلموں کی ریلیز کی اطلاعات تھیں، مگر مذکورہ میگا کاسٹ کی فلمیں سنیما گھروں تک نہیں پہنچ سکیں۔

کورونا کے خوف کے باوجود موسیقی کاجادو چلتا رہا

کورونا کے خوف کے باوجود موسیقی کاجادو سوشل میڈیا کے ذریعے سرچڑھ کربولتا رہا۔ عالمی شہرت یافتہ گلوکاروں کے غیر ملکی شوز بند ہوئے تو انہوں نے فرصت کے لمحات میں شان دار میوزک اور گیت تخلیق کیے اور سنگیت کی دُنیا کو ایک سے بڑھ کر ایک سماعتوں میں رس گھولنے والے گانوں سے نوازا۔ 

کورونا کے خوف کے باوجود موسیقی کے سفر کو تھمنے نہیں دیا گیا، شہرت کے آسمانوں پر جگمگانے والے فن کاروں نے موسیقی اور اپنی فیملی کو زیادہ وقت دیا، البتہ لاک ڈاون کی وجہ سے کنسرٹ کی بندش نے گلوکاروں اور ان کی ٹیم کو کروڑوں روپوں کا نقصان پہنچایا۔

بین الاقوامی شہرت کے حامل گلوکاروں نے نئے تجربات بھی کیے۔ کورونا سے بچاؤ کے لیے سوشل میڈیا پر پیغامات بھی دیے اور گانے بھی ریلیز کیے۔

رواں برس کے آغاز پر ’پی ایس ایل‘ فائیو کی افتتاحی تقریب کراچی میں ہوئی، جس میں راک، پاپ، بھنگڑا، فوک اور علاقائی موسیقی کا تڑکا لگایا گیا، استاد راحت فتح علی خان، سجاد علی، ابرار الحق اور آئمہ بیگ نے اپنی آواز کا جادو جگایا۔پی ایس ایل کے آفیشل ترانے میں شامل چاروں گلوکار عارف لوہار، علی عظمت، عاصم اظہر اور ہارون بھی افتتاحی تقریب میں جلوہ گر ہوئے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی سے موسیقی کے شعبے میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری رکھنے والے استاد راحت فتح علی خان نے لاک ڈاؤن کے دوران ایسے رسیلے گیت پیش کیے کہ سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

سب کے جانے پہچانے فن کار علی ظفر نے بلوچی گیت ’لیلیٰ لیلیٰ‘ کی مقبولیت کے بعد سندھی کلچر ڈے پر ’الے الے‘ گا کر سندھی بھائیوں کے دل جیت لیے۔ 

اسی طرح دُنیا بھر میں غیر معمولی مقبولیت رکھنے والے گلو کار عاطف اسلم نے کورونا کے دوران اپنی آواز میں میڈیا پر ’اذان‘ پیش کر کے نہ صرف مختلف ممالک میں مسلمانوں کی توجہ حاصل کی، بلکہ بھارت میں رہنے والے ہندوؤں نے بھی ان کی آواز کو سراہا۔

کچھ گلوکاروں نے اپنے صاحب زادوں کو بھی موسیقی کے میدان میں دھوم دھام سے متعارف کروایا۔ سُریلے اور شرمیلے گلوکار سجاد علی نے اپنے گائے ہوئے گیت ’بارش‘ میں پاکستان فلم انڈسٹری کی ہیروئن ریما خان سے ماڈلنگ بھی کروائی۔

سجاد علی اور ان کی صاحب زادی نے پہلی بار گورنر ہاؤس میں ایک ساتھ پرفارمنس بھی دی، جسے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بے حد سراہا۔

اسی طرح پاکستان کی پہلی اوپیراسنگر سائرہ پیٹر نے صُوفی گیت ’سردِی بازی‘ کا سرائیکی اور انگریزی میں شان دار فیوژن پیش کیا، جسے دُنیا کے مختلف ممالک میں پذیرائی حاصل ہوئی۔

اس فیوژن کے سوشل میڈیا پربھی خُوب چرچے ہوئے، نئی نسل کی لڑکیوں اور منچلے لڑکوں نے سیکڑوں کی تعداد میں ٹِک ٹَاک بھی بنائیں۔

اوپیرا اسٹار سائرہ پیڑ نے لاک ڈاون کے دوران روزانہ اجرت پر کام کرنے والے فن کاروں اور ہنرمندوں کی مالی امداد اور راشن کی تقسیم بھی جاری رکھی۔ 

پاکستان میں پاپ موسیقی کے بانی گلوکار عالمگیر نےاپنے گردوں کا ٹرانسپلانٹ کروایا ۔

کووڈ19 کے دوران فن کاروں نے کی آپس میں شادیاں

لاک ڈاؤن میں فن کاروں کی شادیاں ضرور ہوئیں، مگر نہ بارات، نہ باجا، نہ مہندی کے رنگ، نہ ہی ڈھولک کی تھاپ پر شہرت یافتہ فن کاروں کے دل کش رقص ہوئے۔

فن کاروں نے اس لاک ڈاؤن کے دوران خاموشی سے شادیاں کرلیں اور اپنی شادیوں کی اطلاع سوشل میڈیا کے ذریعے دی۔

اداکارہ سجل علی اور اَحد رضا میر، شادی کے بندھن میں بندھے۔ ماڈل و اداکارہ صدف کنول اور شہروز سبزواری کی شادی کے سب سے زیادہ چرچے ہوئے۔ یہ پہلا موقع ہے، جب کسی فن کار کی شادی پر مبارک بادوں کے ساتھ سخت تنقید بھی کی گئی۔ صدف کنول کی یہ پہلی شادی تھی، جب کہ شہروز سبزواری کی دوسری۔ شہروز نے حال ہی میں اداکارہ سائرہ یوسف کو طلاق دی تھی۔

قرنطینہ میں شادیوں کا سلسلہ ابھی تھما نہیں تھا، ٹیلی ویژن ڈراموں کی معروف اداکارہ فریال محمود اور دانیال راحیل بھی شادی کے بندھن میں بندھے۔

لاک ڈاؤن کے باوجود رمضان المبارک میں بھی شادیوں کا سلسلہ جاری تھا۔ جمعتہ الوداع کے مبارک دن نامور اداکارہ حِنا الطاف اور آغا علی نکاح کے بندھن میں بندھے۔

لاک ڈاؤن کے دوران سب سے دلچسپ شادی نامور اداکار منظر صہبائی اور سینئر اداکارہ ثمینہ احمد کی تھی۔ دونوں منجھے ہوئے فنکاروں نے 70 برس کی عمر میں شادی کرکے سب کو حیران کر دیا، 4 اپریل کو دونوں خاموشی سے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

اداکارہ نمرہ خان اور افتخار احمد کی شادی بھی ہوئی۔

2020 کی بہترین جوڑی جیو کے ڈراما فن کارہ ثناء جاوید اور عمیر جسوال کو قرار دیا گیا۔ 20 اکتوبر کو ثناءجاوید اور عمیر جسوال نے اپنے نکاح کی تقریب کی تصاویر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرکے اپنے مداحوں کو حیرت میں ڈال دیا۔

کورونا نے نامور فن کاروں کو اپنی لپیٹ میں لیا

رواں برس عالمی وبا نے شہرت کے آسمان پر جگمگانے والے ستاروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ 2020 جاتے جاتے بھی پاکستان فلم اور ڈراما انڈسٹری کی سپر اسٹار اداکارہ ماہرہ خان، ماضی کی نامور اداکارہ سنگیتا، سعود، نیلم منیر اور عالمی شہرت یافتہ مزاح نگار انور مقصود کو بھی کورونا ہوگیا۔

اس کے علاوہ معروف مزاحیہ اداکار بہروز سبزواری، یاسر نواز اور نِدا یاسر ، روبینہ اشرف، سکینہ سموں، صنم جنگ، علیزے شاہ، نعمان سمیع، نوید رضا، واسع چوہدری، ابرارالحق، سلمان احمد اور جواد احمد کو بھی کورونا نے متاثر کیا۔

’لکس اسٹائل ایوارڈز‘ بھی کورونا سے متاثر

عالمگیر وبا کورونا وائرس کے باعث رواں سال ’’لکس اسٹائل ایوارڈز‘‘ کی تقریب کا انعقاد ان پرسن ٹیلی کاسٹ کے بجائے ورچوئل کیا گیا۔

مشہور فن کار دُنیا چھوڑ گئے

اطہر شاہ خان جیدی اور طارق عزیز جیسی عظیم شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں جو اس سال دنیا سے رخصت ہوگئے۔

رواں برس انتقال کرنے والوں میں پاکستان فلم انڈسٹری کی پہلی ہیروئن صبیحہ خانم، مرزا شاہی، اسٹیج فن کار اختر شیرانی، پاکستان ٹیلی ویژن کے مقبول ڈرامے ’گیسٹ ہاؤس‘ سے مقبولیت حاصل کرنے والے طارق ملک، ماڈل زارا عابد، امان اللہ اور دیگر شامل تھے۔

زارا عابد عیدالفطر سے چند روز قبل طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوئیں۔ دسمبر میں پاکستانی فلموں کی ’ہیر‘ فردوس بیگم بھی ہم سے جُدا ہوگئیں۔

تازہ ترین