• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلے لوگ پولیس کی شکایات کرتے تھے اب نیب کی کرتے ہیں، سلیم مانڈوی والا

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈی والا نے کہا ہے کہ پہلے لوگ پولیس کی شکایات کرتے تھے اب نیب کی کرتے ہیں، نجی لین دین اور معاہدوں میں نیب کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے ،کوئی بھی پرائیوٹ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ، بزنس کمیونیٹی گھبرائے نہیں ،بزنس مین نیب کے ساتھ انفرادی رابطے کے بجائے فیڈریشن کا پلیٹ فارم استعمال کریں ۔۔ ہفتہ کوایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب اور بعدازاں میڈیا سے بات چیت میںڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ نیب سے سب پریشان ہیں ، بزنس کمیونٹی نیب کے خلاف اٹھ کھڑی ہو ، نجی لین دین اور معاہدوں میں نیب کا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے ۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ نیب کے حوالے سے قانون سازی پر حکومت اور اپوزیشن کے معاملات نہیں طے پا رہے،نیب چیئرمین کے سینٹ آنے پر میڈیا نے ہوّا بنایا ہوا ہے ،نیب چیئرمین دو مرتبہ پہلے بھی مسنگ پرسنز کیس میں سینٹ آچکے ہیں،آرمی چیف سمیت دیگر اداروں کے سربراہ بھی آتے ہیں ۔اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے صدر ناصر حیات مگوں،نائب صدورعارف یوسف جیوا، اطہر سلطان، زکریا عثمان، کے سی سی آئی کے صدرشارق وہرہ نے بھی خطاب کیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میرا جو نیب سے معاملہ ہے اس پر چیئرمین نیب کو کہا کہ کیس کورٹ میں بھیج دیں ،کاروباری شخص کبھی بھی نیب کے ساتھ نہیں الجھتا ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں سڑکوں کے حوالے سے وزیر اعلی سندھ سے بھی بات ہوئی تھی۔سلیم مانڈوی والا نے اپنے خطاب سے پہلیبزنس مین گروپ کے سربراہ سراج قاسم تیلی مرحوم کے لئے فاتحہ اور دعا مغفرت کرائی۔ ایف پی سی سی آئی صدر ناصر حیات مگوں نے کہا کہ ملکی معیشت کے لئے درست اور بروقت فیصلے کرنا ہونگے۔ کراچی چیمبر کے صدر شارق وہراہ نے کہا کہ نیشنل اکانومی چارٹر قومی اسمبلی اور سینٹ میں پیش کیا جائے ،سیاسی جماعتوں کو معاشی پالیسی پر یکجا کیا جائے تاکہ حکومتوں کی تبدیل سے معیشت کا پہیہ چلتا رہے ، کراچی میں بجلی کی سپلائی صرف ایک کمپنی کی اجارہ داری نہیں ہونی چایئے، کراچی میں بجلی کی فراہمی کے لئے مزید کمپنیاں بھی ہونی چاہئیں، شہر کے انفراسٹرکچر اتنا تباہ ہے کہ میں اپنی فیکٹری چھ روز سے نہیں گیا، کراچی کے انفراسٹرکچر کی صورتحال پر فوری فوکس کیا جائے،کراچی ملکی معیشت کا معاشی حب ہے ، اس شہر کے مسائل تر جیحی بنیادوں پر حل ہونے چاہئیں۔

تازہ ترین