• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یارکشائر کے باسیوں میں کوویڈ 19 اینٹی باڈی جراثیم کی شرح سب سے زیادہ ہے، ادارہ قومی شماریات

بریڈفورڈ (محمد رجاسب مغل )ادارہ قومی شماریات کے اعداد وشمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یارکشائر کے افراد میں کووڈ 19 اینٹی باڈی کے جراثیم کی شرح سب سے زیادہ ہے، یارکشائر میں تقریبا چھ افراد میں سے ایک کو کووڈ 19 کا انفیکشن ان کے خون میں موجود رہاہے جو کہ برطانیہ میں سب سے زیادہ ہے جبکہ انگلینڈ میں پچھلے مہینے آٹھ افراد میں سے ایک کے خون کے ٹیسٹ میں کوویڈ ۔19 اینٹی باڈیز کے لئے مثبت ٹیسٹ پایا گیا ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں ماضی میں کووڈ 19 کا انفیکشن ہوا ہے علاقائی طور پر یارک شائر اور ہمبر کے افراد میں سب سے انفیکشن کی شرح تھی ، جہاں دسمبر میں 16.8 فیصد لوگوں نے ان اینٹی باڈیز کے لئے مثبت جانچ پڑتال کی ہوگی ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں کوویڈ 19 ہوا ہے۔ یہ تجزیہ اس وقت سامنے آیا ہے جب سولہ سال سے زیادہ عمر کے افراد کے خون کے روٹین ٹیسٹ کیے گئے اور اور ان جسم میں کووڈ 19 اینٹی باڈیز جراثیم پائے گئے جس سے پتہ چلا ہے ایک بار جب کوئی بھی متاثرہ شخص صحت یاب ہوجاتا ہے تو اس کے باوجود کووڈ 19 اینٹی باڈیز جراثیم ایک نچلی سطح پر نظام میں رہتے ہیں۔ دسمبر میں ٹیسٹ شدہ 12.1 فیصد خون میں اینٹی باڈیز تھیں جو تجویز کرتے ہیں کہ انگلینڈ میں 5.4 ملین افراد کو کووڈ 19 اینٹی باڈیز لگائیں گے۔ یہ اعدادو شمار وبائی بیماری شروع ہونے کے بعد سے سب سے زیادہ ہیں اور نومبر کے بعد اس میں تین فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یارکشائر اور ہمبر ایک ایسا علاقہ ہے جس میں ملک میں سب سے زیادہ اینٹی باڈی پوزیٹیویٹی ہے۔ یہ تناسب 16.8 فیصد ہے۔ جس سے پتہ چلتا ہے کہ اس علاقے میں صرف چھ میں سے ایک افراد کو کوڈ ۔19 تھا۔ لندن 16.4 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے ، اس کے بعد نارتھ ویسٹ جہاں شرح 15.1 فیصد ہے او این ایس نے یہ تحقیق آکسفورڈ ، مانچسٹر ، پبلک ہیلتھ انگلینڈ اور ویلکم ٹرسٹ کی یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر کی ہے ۔

تازہ ترین