کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے پہلے سوال کیا حکومت 2021ء کا سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کرواپائے گی؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی رائے سے پہلے کچھ نہیں کہا جاسکتا،سپریم کورٹ اوپن بیلٹ کی رائے دیتی ہے تو عدالتی کارروائی کے ذریعہ ہی طریقہ کار تبدیل ہوسکتا ہے۔محمل سرفراز نے کہا کہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے ہوں گے یا خفیہ رائے شماری سے سپریم کورٹ کی رائے سے پہلے کچھ نہیں کہا جاسکتا، پی ڈی ایم کو بھی ڈر ہے خفیہ رائے شماری میں ان کے ارکان اسمبلی ہی ان کیخلاف ووٹ نہ کردیں۔ شہزاد اقبال کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سینیٹ الیکشن کا شیڈول جاری کرچکا ہے، سپریم کورٹ اوپن بیلٹ کی رائے دیتی ہے تو عدالتی کارروائی کے ذریعہ ہی طریقہ کار تبدیل ہوسکتا ہے۔ریما عمر نے کہا کہ اس سال حکومت سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے نہیں کرواسکے گی،آرڈیننس میں لکھا ہے کہ اوپن اور شناخت کیا جانے والا بیلٹ ہو لیکن اس کی الیکشن ایکٹ میں کوئی تشریح نہیں ہے۔